واشنگٹن: (روزنامہ دنیا) ہنوئی میں گزشتہ ماہ ٹرمپ کم جونگ ان مذاکرات اچانک ختم ہونے کی وجہ منظر عام پر آ گئی۔ ملاقات کے دوران صدر ٹرمپ نے شمالی کوریا کے رہنما کو ایک پرچی پر لکھی تحریر پیش کی جس میں ڈھٹائی سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ پیانگ یانگ اپنے تمام نیوکلیئر ہتھیار اور ایٹمی ایندھن امریکہ کے حوالے کر دے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق قریبی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ ٹرمپ نے اس امریکی موقف کو انگلش اور کورین دونوں زبانوں میں کم جونگ اون کے حوالے کیا۔ یہ پہلا موقع تھا کہ ٹرمپ نے واضح الفاظ میں براہ راست کم جونگ کے سامنے ڈی نیوکلیئرائزیشن کی اپنی تعریف بیان کی تھی۔
امریکی صدر کی اس حرکت پر مذاکرات فوری ختم اور دونوں رہنماؤں کا اکٹھے کھانا منسوخ کر دیا گیا۔ دونوں جانب سے کسی نے مذاکرات کے اچانک یوں ختم ہونے کی وجہ بیان نہیں کی۔ نیوز ایجنسی کے مطابق اس دستاویز کا پہلی مرتبہ ذکر قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے سربراہ ملاقات کے 2روز بعد ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران کیا مگر انہوں نے دستاویز میں بیان کی گئی امریکی توقعات کا ذکر نہیں کیا تھا۔
رابطے پر وائٹ ہاؤس نے اس کلاسیفائیڈ دستاویز کا کوئی جواب نہ دیا جبکہ دفترخارجہ نے تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق ہنوئی سربراہ اجلاس کے بعد شمالی کوریا کے حکام نے جان بولٹن اور مائیک پومپیو پر دادا گیروں جیسے رویئے کا الزام لگایا تھا۔