نیودہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی ریاست اُترپردیش کے لکھیم پور کھیری ضلع میں کسانوں نے اپنی فصلوں کو نقصان پہنچانے والے بندروں کو دور رکھنے کے لیے ایک غیر روایتی طریقہ استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک کسان نے دعویٰ کیا کہ جہاں نگر گاؤں کے کسانوں نے فصلوں کو نقصان پہچانے والے بندروں سے نمٹنے کیلئے حکام سے مدد مانگی تھی، تاہم انہیں کوئی مدد نہیں ملی۔
بندروں سے نمٹنے کیلئے تمام کسانوں نے مل کر ریچھ کا لباس خریدا اور بندروں کو فصلوں کو نقصان پہنچانے سے روکنے کے لیے ایک شخص کو کھیت پر بیٹھنے کے لیے مقرر کیا۔
گجیندر سنگھ نامی ایک کسان نے بتایا کہ کسانوں نے ریچھ کا لباس خریدنے کے لیے چار ہزار روپے چندہ کیے، ایک کسان نے بتایا کہ بندروں اور آوارہ مویشیوں کے فصلوں کو نقصان پہچانے سے مہینوں کی محنت ضائع ہو جاتی ہے، لیکن ریچھ کے لباس کا حربہ اچھا کام کر رہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کسان ریچھ کے لباس میں ملبوس شخص کو فارم پر بیٹھنے کے لیے تقریباً 250 روپے روزانہ کے حساب سے دے رہے ہیں، تاہم، انہوں نے کہا کہ گرم مرطوب موسم میں سارا دن لباس میں رہنا آسان نہیں ہے۔