کیا مصر کے فرعون خود بھی مصوری کرتے تھے؟

Published On 21 January,2021 11:50 am

نیویارک:(روزنامہ دنیا) انٹرنیٹ پر آج کل وائرل ہونے والی ‘رنگ تختی’ سے ظاہر ہوتا ہے کہ شایدقدیم مصری فرمانروا باقاعدہ مصوری بھی کیا کرتے تھے۔

 میڈیا رپورٹ کے مطابق رنگ تختی کے بالائی حصے پر مصر کی مخصوص تصویری تحریر (ہائیروگلف) میں دو نام (ایمنہوتپ سوم اور نبماتری) اور ‘ری کا پیارا’ کی عبارت موجود ہے۔ فرعون ایمنہوتپ سوم 1390 تا 1352 قبلِ مسیح کے زمانے میں مصر پر حکمران رہا، جس کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ مصوری سمیت دیگر فنونِ لطفیہ کا بہت شوقین تھا۔ 

لگ بھگ اسی زمانے کی ایک اور رنگ تختی بھی میٹروپولیٹن میوزیم آف آرٹ میں رکھی گئی ہے ۔ اس پر ‘‘ایمنموپت’’ کا نام کندہ ہے جو اس سے پچھلے فرعون یعنی ایمنہوتپ دوم کا وزیر تھا۔ان آثارِ قدیمہ سے یہی ظاہر ہوتا ہے کہ تمام فراعنہ مصر نہ سہی لیکن کچھ فرعونوں کو فنونِ لطیفہ کا اس قدر شوق تھا کہ شاید وہ خود بھی مصوری کیا کرتے ہوں گے ۔