ریاض: (ویب ڈیسک) دنیا بھر میں شادی کی رسومات مختلف طرح کی ہوتی ہیں، کہتے ہیں جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں۔ اس مثال پر عمل کرتے ہوئے مکہ ریجن کی جیل میں قیدی جوڑے کو رشتہ ازدواج میں منسلک کر دیا گیا۔
عرب خبر رساں ادارے کے مطابق شادی کی تقریب جدہ جیل کی اندر ہی منعقد کی گئی۔ تقریب میں جیل وارڈن، اہلکار اور قیدیوں کے علاوہ دولہا اور دلہن کے اہل خانہ نے بھی شرکت کی۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے شادی کے بعد جوڑے کو جیل میں ہی سجائے جانے والے گھر میں منتقل کر دیا گیا۔
عربی نیوز ویب سبق کے مطابق جدہ کی جیل میں اصلاحی پروگرام کے تحت قیدی خاتون اور اس کے منگیتر کو رشتہ ازدواج میں منسلک کیا گیا۔
جیل وارڈن بریگیڈئیر ماجد الدویش کا کہنا تھا کہ انتظامیہ کی جانب سے اصلاحی منصوبے کے تحت قیدیوں کو معاشرے کا مفید شہری بنانے کے لیے مختلف پروگرام کیے جاتے ہیں۔
اصلاحی پروگراموں میں قیدیوں کو مروجہ تعلیم و تربیت کے علاوہ فنی تعلیم بھی دی جاتی ہے تاکہ آئندہ زندگی بہتر طور پر گزار سکیں۔ اصلاحی پروگراموں میں قیدیوں کے اخلاق و کردار کو سنوارنے کے حوالے سے بھی کافی محنت کی جاتی ہے۔
جیل وارڈن کا کہنا تھا کہ مذکورہ جوڑے کی منگنی 3 ماہ قبل جیل میں ہی کی گئی تھی۔ دو روز قبل ان کا نکاح پڑھایا گیا بعدازاں انہیں رشتہ ازدواج میں منسلک کر دیا گیا۔
وارڈن کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوتی ہے کہ قیدیوں کی اصلاح کی جائے تاکہ انہیں اپنا مستقبل سنوارنے کا موقع مل سکے۔
مقامی اخبار کے مطابق جدہ کی جیل کے زنانہ اصلاحی سینٹر میں شادی کی تقریب شاندار طریقے سے منعقد کی گئی جس میں تمام قیدی خواتین نے شرکت کی جبکہ دوسری جانب مردانہ حصہ میں بھی تقریب کا الگ انعقاد کیا گیا۔
قیدی خواتین نے بیرکوں کو سجایا اور جوڑے کے لیے تحائف بھی جمع کیے گئے۔ قیدیوں نے شادی کی تقریب میں بھرپور شرکت کی۔ جیل انتظامیہ کی جانب سے دعوت کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جبکہ نئے جوڑے کے لیے جیل کے اصلاحی سینٹر میں ہی مکان کو بھی مقامی روایات کو مدنظر رکھتے ہوئے خصوصی طور پر سجایا گیا۔
واضح رہے سعودی عرب کی جیلو ںمیں اصلاحی مراکز بھی قائم کیے جاتے ہیں جن کا بنیادی مقصد قیدیوں کی اخلاقی تربیت کرنا اور انہیں معاشرے کا مفید شہری بننے کی ترغیب دینا ہے۔
اصلاحی مرکز میں خصوصی طور پر "خلوت" گھر بھی بنائے جاتے ہیں جہاں ہر چھ ماہ بعد قید یوں کو انکے اہل سے ملاقات کرانے کا بھی خصوصی بندوبست کیاجاتا ہے۔ قیدیوں کی درخواست پر انہیں مذکورہ خصوصی مکان میں 24 گھنٹے اپنے اہل خانہ کے ساتھ گزارنے کی بھی اجازت دی جاتی ہے۔