نیویارک: (ویب ڈیسک) ناسا نے خلا میں سورج سے دو کروڑ مرتبہ بڑے ایک نئے اور تیز رفتار بلیک ہول کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔
ناسا کے ماہرین نے تیزی سے سفر کرتے ہوئے اس نئے دریافت ہونے والے بلیک ہول کو ’انوزیبل مونسٹر‘ کا نام دیا ہے، انوزیبل مونسٹر کی رفتار اتنی تیز ہے کہ یہ زمین سے چاند تک کا فاصلہ محض 14 منٹ میں طے کر سکتا ہے۔
ناسا ماہرین کا کہنا ہے کہ نیا دریافت ہونے والا یہ بلیک ہول جہاں سے گزر رہا ہے وہاں اپنے پیچھے نئے پیدا کئے ہوئے ستاروں کی ایک قطار چھوڑ رہا ہے اور یہ بات اس سے قبل پہلے کبھی مشاہدے میں نہیں آئی تھی۔
ماہرین نے کہا ہے کہ یہ بلیک ہول اپنے سامنے آنے والے ستاروں کو کھانے کے بجائے اپنے راستے میں آنے والی گیسوں سے نئے ستاروں کو جنم دے رہا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ نیا دریافت ہونے والا بلیک ہول اپنی پیرینٹ گیلکسی کے کالم کے اختتام پر موجود ہے اور اس کی بیرونی ٹپ کے گرد آئیونائیزڈ آکسیجن کا روشن حلقہ موجود ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ہم جسے دیکھ رہے ہیں وہ ’نتیجہ‘ (Aftermath) ہے، جیسے سمندری جہاز کے گزر جانے کے بعد کی اٹھتی لہر کو دیکھتے ہیں، ہم بلیک ہول کی گزرگاہ میں اس لہر کو دیکھ رہے ہیں جہاں گیسیں ٹھنڈی ہو کر ستارے بنا رہی ہیں۔
ناسا کے ماہرین نے کہا ہے کہ ایسی صورتحال کا اس سے قبل کبھی بھی مشاہدہ نہیں کیا گیا اور ٹیلی سکوپ نے ’انوزیبل مانسٹر‘ کو اتفاق سے دریافت کر لیا تھا۔