لاہور: (دنیا میگزین) وقتاً فوقتاً ہونے والا سر درد کسی بڑی بیماری کی علامت نہیں ہوتا۔ ایسا ممکن ہے کہ کام کاج کی تھکن، سماجی بکھیڑے یا عمومی مسائل سر درد کا باعث بن سکتے ہیں۔
دنیا کی 1.7 سے 4 فیصد بڑی آبادی سر درد میں مبتلا ہے۔ یہ سر درد کئی گھنٹوں تک جاری رہ سکتا ہے۔ ماہرین نے سر درد کی 4 بڑی اقسا م بتائی ہیں جن کی علامات مختلف بھی ہو سکتی ہیں۔
روشنی یا آواز پر چکر آنا عام علامات ہیں۔ سر درد کی ایک اور قسم دائمی ٹینشن سے بھی جنم بھی لیتی ہے۔ سر میں ہلکا یا درمیانے درجے کا درد ہو سکتا ہے۔ یہ اچانک بھی ہو سکتا ہے۔
پھر آدھے سر کا درد بھی اکثر لوگوں کو ہوتا ہے۔ وقفوں وقفوں سے یا جاری رہنے والا سر درد کسی دوسرے مرض کی علامت بھی ہوسکتا ہے۔ ایسی صورت میں کسی ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔
سر درد کا مسلسل رہنا بھی ضروری نہیں کہ کسی دوسرے مرض کی علامت ہو لیکن تشخیص کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ انتہائی ضروری ہوتا ہے۔ سر میں کسی قسم کی ٹینشن کا متواتر رہنا سر درد سے بڑھ کر کسی چیز کی علامت ہو سکتا ہے۔
ٹینشن کی وجہ سے ہونے والا سر درد کچھ بھی کر سکتا ہے۔ کچھ ایسا جو آپ کی صحت کے لیے اچھا نہیں۔ اس صورت میں خوراک، نیند اور ذہنی دباﺅ بھی بڑھ سکتا ہے۔
اسی سے ٹینشن میں مزید اضافہ ہوتا ہے جو سر درد کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ اس طرح یہ ایک نیا چکر شروع ہو جاتا ہے۔ اس پر قابو پانا قدرے مشکل عمل ہوتا ہے۔
سر درد کے خاتمے کے لیے درد ختم کرنے والی ادویات لینا آسان ہے۔ مگر دواﺅں پر مکمل انحصارکرنا بھی ٹھیک نہیں کیونکہ ادویات کا زیادہ استعمال بھی سر درد میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔
اسے میڈیکیشن اوور ریویوز بھی کہا جاتا ہے۔ ایسی صورت میں پین کلر میں آہستہ آہستہ کمی سے سر درد پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تاہم ایک دم ادویات بند کر دینا ٹھیک نہیں، اس سے کیفیت میں مزید خرابی پیدا ہو سکتی ہے۔
ادویات کا استعمال دراصل کیفن کی مانند ہوتا ہے جسے یکدم چھوڑنا دماغی پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔ یہ بھی بتانا ضروری ہے کہ بسا اوقات صحت یابی کی طرف بڑھتے ہوئے یکدم سر درد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
سر درد پر قابو پانے کے لیے اس کی وجوہات کو جاننا سب سے ضروری ہے۔ یہ کوئی مختصر عمل نہیں، آپ کو یہ دیکھنا ہے کہ سر درد کب اور کن حالات میں ہوتا ہے۔
سب سے پہلے ا پنی کیفیت کا مکمل ادراک کریں اور یہ بھی دیکھیں آپ ورزش اور دوسری سرگرمیوں کو کتنا وقت دیتے ہیں۔ یہ باتیں ڈائری میں لکھتے جائیں کیونکہ یہ معلومات ڈاکٹر کے بڑے کام آ سکتی ہے۔
اگر ڈاکٹر اور آپ ایک نقطہ پر متفق ہوں کہ سر درد کی وجہ سٹریس ہے تو پہلے سٹریس کا علاج کیجئے۔ یہ دیکھئے کہ ذہنی دباﺅ کس وجہ سے ہے۔ اگر یہ دفتری ماحول کی وجہ سے آپ ذہنی دباﺅ کا شکار ہیں تو پھر کتاب، انٹرنیٹ یا کھیل وغیرہ میں دلچسپی لیجئے۔
امریکی میگرین فاﺅنڈر نے اس قسم کی سرگرمیوں کو 30 سے 60 فیصد مریضوں میں مفید قرار دیا ہے۔ سر درد کی کچھ اقسام خوراک کی بھی پیدا کر دہ ہوسکتی ہے۔
کیفین اور الکوحل سر درد کو بڑھاتی ہیں، ان سے بچئے۔ اپنی خوراک میں ہائی جیٹک غذا کو شامل کیجئے۔ کھانا وقت پر کھائیے، اسے چھوڑنا نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ سر درد کی ایک عام سے وجہ نظر کا کمزور بھی ہونا ہے۔ آنکھوں کا کمزوری کی صورت میں آئی سپیشلسٹ سے رابطہ کرنے سے یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے۔
بظاہر ایسا دکھائی نہیں دیتا لیکن نیشنل ہیلتھ سروسز کے مطابق سر درد کا تعلق دانتوں، جبڑوں یا منہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اگر آپ کو سر درد، دانت یا جبڑے میں بھی تکلیف محسوس ہوتی ہے تو کسی ڈینٹسٹ سے ملئے۔ ان میں کمی بھی سر درد کو کم کر سکتی ہے۔
بسا اوقات لوگ سر درد سے چھٹکارا پانے کے لیے نیند زیادہ لے لیتے ہیں۔ یہ بھی ٹھیک نہیں۔ پھر دائمی سر درد کی بھی کوئی ایک خاص وجہ نہیں۔، ہر شخص نے اس کی مختلف وجوہات اور مختلف علاج ہو سکتے ہیں۔ ایک شخص کے لیے مفید دوا ہو سکتا ہے دوسرے کے لیے کارآمد نہ ہو۔