لاہور:(روزنامہ دنیا) سب سے اہم بات یہ جاننا ہے کہ خود اعتمادی میں کمی کی صورت میں قصور آپ کا نہیں۔ خود اعتمادی کی کمی کی وجوہات کی ترکیب ہر فرد میں مختلف ہوتی ہے۔ اس کی وجوہات میں جینز، ثقافتی پس منظر، بچپن کے تجربات اور دیگر حالات زندگی سب کردار ادا کرتے ہیں۔ لیکن حوصلہ مت ہاریں۔
ہم اپنا ماضی نہیں بدل سکتے، جس نے ہمیں تشکیل دیا ہے ، مگراعتماد پانے کے لیے ہم بہت کچھ کر سکتے ہیں۔ ایسا نہیں کہ خود اعتمادی حاصل نہ کی جا سکے۔ تاہم اس کے لیے ان وجوہ کے بارے جاننے کی ضرورت ہے جو خوداعتمادی میں کمی لاتی ہیں۔ ذیل میں چند اہم وجوہ کا ذکر ہے۔
جینز اور مزاج: ہماری خود اعتمادی کی بنیادیں کسی حد تک ہمارے دماغ میں پہلے سے رکھ دی جاتی ہیں۔ تاہم ایسا نہیں ہوتا کہ پیدائشی عوامل حاوی ہو جائیں۔ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ جینز کا ڈھانچہ ہمارے دماغ میں خوداعتمادی بڑھانے والے کیمیائی مادوں پر اثر انداز ہوتے ہیں۔ ایک اعصابی ٹرانسمیٹر سیروٹونین، جس کا تعلق خوشی کے جذبے سے ہے، اور دوسرا آکسی ٹوسین (ہارمون) دونوں پر جینز اثرانداز ہوتے ہیں۔ شخصیت میں خوداعتمادی کے رجحان پر وراثت کا اثر 25 سے 50 فیصد تک سمجھا جاتا ہے۔ ہمارے کردار کے کچھ پہلوؤں کا تعلق ہمارے مزاج سے بھی ہوتا ہے۔ اگر آپ فطری طور پر جھجک والے اور محتاط ہیں تو آپ خلاف توقع صورت حال پیدا ہونے پر رک کر پہلے اس کا جائزہ لیں گے۔ اگر آپ کو یہ ٹیڑھی دکھائی دی تو ایک طرف ہو جائیں گے۔ اجتناب کرنا برا نہیں۔ ہر فرد ہر قسم کی صورت حال میں نہیں کودتا اور نہ ہی ایسا ہونا چاہیے۔
زندگی کے تجربات: زندگی میں بہت سے ذاتی تجربات یہ احساس پیدا کر سکتے ہیں کہ اپنے اوپر اعتماد نہ رہے یا آپ خود کو بے کار سمجھیں۔ ان میں سے چند ایک یہ ہیں۔ جسمانی و جذباتی طور پر برے سلوک سے بے وقعتی کا احساس پیدا ہوتا ہے۔ والدین کا سلوک اور طرزتربیت بھی اعتماد پر اثرانداز ہوتا ہے۔ بچپن میں ذلت آمیز یا جارحانہ رویے فرد کے اعتماد پر اپنا نشان چھوڑ جاتے ہیں۔ صنف بھی اثرانداز ہوتی ہے۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ سماجی و ثقافتی پابندیوں کے باعث لڑکیوں میں اعتماد کی کمی ہوتی ہے۔
ذرائع ابلاغ: ذرائع ابلاغ میں ایسی باتیں دیکھنے اور سننے کو ملتی ہیں جو ہمارے اعتماد کو کم کرتی ہیں۔ بعض کمپنیاں اپنی مصنوعات بیچنے کے لیے یہ احساس پیدا کرتی ہیں کہ ان کے استعمال کے بغیر آپ میں کمی رہ جائے گی۔ میڈیا پر بہترین گھر، بہترین شادی، بہترین ماڈل وغیرہ کو دیکھ کر بھی احساس کمتری پیدا ہوتا ہے جو خود اعتمادی میں کمی کی وجہ بنتا ہے۔
تشویش اور یاسیت: خود اعتمادی کے معاملے میں عموماً تشویش اور یاسیت کا چولی دامن کا ساتھ ہوتا ہے۔ یہ دونوں خوداعتمادی کو کم کرتے ہیں۔ان دونوں میں مبتلا افراد کو اعتماد کی بحالی کے لیے عموماً ان سے چھٹکارا حاصل کرنا پڑتا ہے۔
ترجمہ: رضوان عطا