لاہور: (ویب ڈیسک) طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اںڈے کا چھلکا ڈیری مصنوعات اور ہری سبزیوں کی طرح کیلشیم کا بہت بڑا قدرتی ذریعہ ہے۔
غیر ملکی ویب سائٹ پر چھپنے والی رپورٹ کے مطابق انڈے کا نصف چھلکا 1000 ملی گرام کیلشیم فراہم کر سکتا ہے جو ایک بالغ شخص کے لیے ایک دن کی مطلوبہ مقدار ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انڈے کا چھلکا قدرتی طور پر کیلشیم کاربونیٹ پر مشتمل ہوتا ہے جبکہ اس کے علاوہ اس میں پروٹین اور دیگر مرکبات بھی پائے جاتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق انسانی جسم کے خلیے انڈے کے چھلکے کے پاؤڈر کے ذریعے 64% زیادہ کیلشیم جذب کرتے ہیں، اس کی وجہ انڈے کے چھلکے میں پائے جانے والے مخصوص پروٹین ہیں۔
کیلشیم اور پروٹین کے علاوہ انڈے کے چھلکے میں میگنشیم، سیلینیم، اسٹرونشیم اور فلورائڈ بھی پایا جاتا ہے۔ یہ تمام معدنیات ہڈی کی صحت برقرار رکھنے کے سلسلے میں اپنا کردار ادا کرتے ہیں۔ اگر کسی شخص کے غذائی نظام میں کیلشیم کی کمی ہے تو انڈے کا چھلکا اس کمی کو دور کرنے کے لیے بہت اچھا ذریعہ ہے۔
ماہرین کے مطابق 2.5 گرام انڈے کا چھلکا ایک بالغ شخص کے جسم میں کیلشیم کے ایک دن کی ضرورت پوری کرنے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ البتہ بعض غذائی ماہرین کے نزدیک کیلشیم کی زیادہ مقدار حاصل کرنے سے صحت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ ان میں گردوں کی پتھری اور امراض قلب کا شکار ہونا شامل ہے۔