لاہور: (دنیا نیوز) جدید طبی تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر نیند کی کمی جسم اور دماغ کے لیے بڑے مسائل کا سبب بن سکتی ہے اور آخر کار اس کا نتیجہ انسان کی موت کی صورت میں بھی سامنے آ سکتا ہے۔
ایک رپورٹ میں کئی سائنسی اور طبی تحقیقی مطالعوں کی بنیاد پر بتایا گیا ہے کہ بالغ شخص کو روزانہ 7 سے 9 گھنٹے کی نیند لینا ضروری ہے، بچوں کو اس سے زیادہ دورانیے کے لیے سونا چاہیے۔ اگر کوئی شخص کسی بھی وجہ سے مذکورہ دورانیے سے کم سوتا ہے تو اس کا مطلب ہے کہ اس کے جسم اور دماغ کو ایسی بربادی اور بیماریوں کا خطرہ درپیش ہے جن سے بالآخر اُس کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
طبی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ نیند کی کمی یا سونے میں بے قاعدگی کا کئی امراض کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ ان امراض میں سرطان بالخصوص قولون اور چھاتی کا سرطان شامل ہے۔ علاوہ ازیں نیند کی کمی یا نیند کے بار بار ٹوٹنے کا نتیجہ انسان کی خراب جلد کی عدم صحت یابی کی صورت میں نکلتا ہے کیوں کہ جسم کو مطلوبہ راحت میسر نہیں آتی۔ آخرکار یہ انسان کو بڑھاپے کی جانب کھینچ کر لے جاتا ہے۔
امریکا کی وِسکنسن یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق نیند کی کمی انسانی جلد اور کھال سے متعلق بہت سی بیماریوں اور مسائل کا باعث ہے۔ اس سے انسان کا وزن بھی بڑھ جاتا ہے۔ دیگر تحقیقی مطالعوں سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کی کمی کا شکار افراد اکیلے پن کے احساس سے بھی دوچار ہوتے ہیں۔ وہ سماجی تعلقات قائم کرنے اور دوسروں سے رابطہ رکھنے کے خواہش مند نہیں ہوتے۔