ماسکو: ( ویب ڈیسک ) روس کے مکسڈ مارشل آرٹ ( ایم ایم اے ) فائٹر الیگزینڈر پساریف 33 سال کی عمر میں 'زہریلا تربوز کھانے' کے بعد چل بسے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان کی موت زہر آلود تربوز کھانے کے بعد فوڈ پوائزننگ کے نتیجے میں ہوئی، الیگزینڈر پساریف کی اہلیہ کی حالت بھی بگڑی تھی جس کے باعث انہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، الیگزینڈر کے والد نے ایم ایم اے فائٹر کو 30 اکتوبر کو ماسکو کے وقت کے مطابق سہ پہر 4 بجے گھر میں بے حس و حرکت پایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں باہر سے چہل قدمی کے بعد گھر پہنچا تو الیگزینڈر اور اس کی اہلیہ سو رہے تھے، جب میں قریب گیا تو مجھے احساس ہوا کہ میرے بیٹے کی سانس تھمی ہوئی ہے، میرا بیٹا مکمل صحت مند تھا اور پورے خاندان نے ایک ساتھ کھانا کھایا تھا۔
اس حوالے سے مختلف رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایم ایم اے فائٹر اور ان کی اہلیہ کی حالت تربوز کھانے کے بعد بگڑی تھی مگر اس حوالے سے مصدقہ طور پر کچھ کہنا ممکن نہیں۔
خیال رہے کہ الیگزینڈر Pisarev ایم ایم اے یورپین چیمپئن شپس کے فائنلسٹ تھے اور 5 ایم ایم اے فائٹس میں سے 3 میں کامیابی حاصل کی، فروری 2020 میں آخری پروفیشنل فائٹ میں انہیں شکست کا سامنا ہوا تھا۔