ٹوکیو: (ویب ڈیسک) ٹوکیو اولمپکس میں شریک بیلا روس کی ایک ایتھلیٹ کرسٹینا سیمانوسکایا نے وطن واپسی سے انکار کرتے ہوئے جاپانی حکام سے مدد طلب کر لی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے انڈیپینڈنٹ اردو میں شائع خبر کے مطابق کرسٹینا سیمانوسکایا نے ایئرپورٹ پر جاپانی پولیس سے مدد طلب کرتے ہوئے کہا کہ انھیں زبردستی بیلاروس واپس لے جایا جا رہا ہے، وہ ایسا نہیں کرنا چاہتیں۔
کہا جا رہا ہے کہ بیلا روس کی ٹیم کرسٹینا سیمانوسکایا کو ان مرضی کیخلاف وطن واپسی کیلئے ایئرپورٹ لے کر گئی لیکن انہوں نے جہاز پر سوار ہونے سے انکار کرتے ہوئے پولیس کو طلب کر لیا۔
انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کرسٹینا سیمانوسکایا ٹوکیو میں محفوظ ہیں۔
جاپان کے اپوزیشن رہنما اشیکاوا نے کہا ہے کہ انہوں نے بیلاروسی ایتھلیٹ سے ملاقات کی کوشش کی لیکن پولیس نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ بیلاروس سابق سوویت یونین کی ریاست ہے جہاں صدر الیگزینڈرلوکاشینکو 1994ء سے اقتدار میں ہیں۔ انہیں گزشتہ سال 2020ء سخت احتجاج کا سامنا کرنا پڑا تھا جن میں کچھ ایتھلیٹس بھی شریک ہوئے تھے۔