لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی کے اعزاز میں الوداعی تقریب

Published On 15 April,2025 03:26 pm

لاہور: (محمد اشفاق) لاہور ہائیکورٹ کے جج جسٹس علی باقر نجفی کے اعزاز میں پروقار الوداعی تقریب کا اہتمام کیا گیا۔

جسٹس علی باقر نجفی کے اعزاز میں الوداعی تقریب کا اہتمام ججز لان میں کیا گیا، تقریب میں چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

تقریب میں جسٹس عابد عزیز شیخ ، جسٹس شہباز رضوی ، جسٹس شمس محمود مرزا ، جسٹس فیصل زمان خان ، جسٹس شہرام سرور چوہدری ، جسٹس طارق سلیم شیخ سمیت دیگر ججز بھی شریک ہوئے۔

تقریب میں اعلیٰ عدلیہ کیلئے جسٹس علی باقر نجفی کی خدمات کو سراہا کیا گیا جس کے بعد ججز نے جسٹس علی باقر نجفی کے ساتھ گروپ فوٹو بنوایا، چیف جسٹس مس عالیہ نیلم سمیت دیگر ججز نے جسٹس علی باقر نجفی کو گلدستہ دیکر رخصت کیا۔

جسٹس علی باقر نجفی 16 اپریل 2012 کو لاہور ہائیکورٹ کے جج مقرر ہوئے، اپنے کیریئر میں جسٹس باقر نجفی نے تاریخی فیصلے جاری کیے، سانحہ ماڈل ٹاؤن کمیشن کے سربراہ رہے، نواز شریف سمیت دیگر سیاستدانوں سے متعلق بھی فیصلے سنائے، شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور انسانی بنیادی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تاریخی فیصلے سنائے۔

اعداد و شمار کے مطابق جسٹس علی باقر نجفی نے 40 ہزار سے زائد کیسز کے فیصلے سنائے جس میں سے 222 فیصلوں کو عدالتی نظیر کے طور پر دیکھا جاتا ہے، جسٹس علی باقر نجفی نے علاج کی غرض سے نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کے 7 صفحات پر مشتمل فیصلے میں ایک شعر لکھا جو اس وقت وائرل ہوا۔

شعر یوں تھا کہ
مصحفیؔ ہم تو یہ سمجھے تھے کہ ہوگا کوئی زخم
تیرے دل میں تو بہت کام رفو کا نکلا

جسٹس علی باقر نجفی نے 14 ستمبر 2025 کو 62 برس کی عمر مکمل ہونے پر ریٹائرڈ ہو جانا تھا لیکن اب سپریم کورٹ میں تقرری کے بعد مدت ملازمت میں تین سال مزید وہ جج کے عہدے پر فائز رہیں گے، لاہور ہائیکورٹ میں جج کی مدت ملازمت مکمل ہونے کی عمر 62 برس اور سپریم کورٹ میں جج کی مدت ملازمت مکمل ہونے کی معیاد 65 برس ہے۔