کوئٹہ :(دنیا نیوز) بلوچستان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نےڈپٹی کمشنرز کے غیر فعال اکاؤنٹس اور غیر استعمال شدہ اربوں روپے کے فنڈز پر فوری کارروائی کا حکم دے دیا۔
پی اے سی اعلامیہ کے مطابق بلوچستان پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس اصغر علی ترین کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں انکشاف ہواکہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ کے پاس 33 بینک اکاؤنٹس ہیں، ان بینک اکاؤنٹس میں سے 9 غیر فعال اور 11 کروڑ روپے ان غیر فعال اکاؤنٹس میں پڑے ہیں۔
اجلاس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مختلف ڈپٹی کمشنرز کے سینکڑوں غیر فعال اکاؤنٹس میں 46 کروڑ 40 لاکھ روپے موجود ہیں، چیئرمین پی اے سی اصغر علی ترین نے اجلاس میں زمین مالکان کو معاوضہ فوری فراہم کرنے کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ زمین کے حصول کے لئے مختص 12 ارب روپے میں سے 1.7 ارب روپے ابھی تک موجود ہیں۔
پی اے سی کے اجلاس میں بینک اکاؤنٹس کے اعداد و شمار میں تضاد پر بھی غور کیا گیا، ڈپٹی کمشنر گوادر نے 10 اکاؤنٹس کی تصدیق کی ، سٹیٹ بینک نے 43 اکاؤنٹس رپورٹ کئے جن میں 14 کروڑ 23 لاکھ روپے 2015 سے غیر استعمال شدہ ہیں۔
اعلامیہ میں یہ بھی بتایا گیا کہ ڈی سی گوادر کے اکاؤنٹس میں 14 ارب 28 کروڑ روپے مو جود ہیں جو کہ استعمال نہیں ہو رہے ہیں، غیر فعال اکاؤنٹس کا خاتمہ اورتمام غیر استعمال شدہ فنڈز کو فوری طور پر قومی خزانے میں منتقل کیا جائے۔
اجلاس کے آخر میں گفتگو کرتے ہوئے اصغر خان ترین کا کہنا تھا کہ مختلف ڈی سیز کے غیر فعال اکاؤنٹس کے 46 کروڑ 40 لاکھ روپے جمع کرائے جا چکے ہیں ، پی اے سی عوامی مالیات میں شفافیت اور احتساب کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے ۔