پشاور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے مذاکرات نہ ہونے کی صورت میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے کا عندیہ دے دیا۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ایک طرح مارشل لاء ہے، ریاستی دہشتگردی سے نہتے عوام محفوظ نہیں، حامد رضا، سلمان اکرم راجہ اور مجھ سمیت دیگر رہنماؤں پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
انہوں عندیہ دیا کہ کمیٹی اپنے مطالبات منوانے کی کوشش کرے گی، اگر مذاکرات نہیں ہوتے تو سول نافرمانی کی تحریک شروع کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز بولے کہ جعلی حکومت ہمیں جعلی کیسز میں مصروف رکھنا چاہتی ہے، آزاد کشمیر کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، پر امن طریقے سے آزاد کشمیر کے عوام نے اپنے مطالبات منوائے، یہ پاکستان کسی خاص طبقے کے لیے نہیں ہیں۔
پی ٹی آئی رہنماؤں کی مختلف مقدمات میں راہداری ضمانتیں
قبل ازیں پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماؤں شاندانہ گلزار، عمر ایوب، ارباب شیر علی، ارباب عامر ایوب اور آصف خان کی راہداری ضمانت کی درخواستوں پر چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے سماعت کی۔
پی ٹی آئی وکلاء نے کہا کہ درخواست گزاروں کے خلاف تین مقدمات اسلام آباد اور ایک مقدمہ فیصل آباد میں درج کیا گیا ہے۔
دوران سماعت عمر ایوب نے عدالت کو بتایا کہ میرے خلاف فیصل آباد میں مقدمہ درج ہے، حفاظتی ضمانت کے باوجود مجھے پیشی کے وقت راولپنڈی میں گرفتار کیا گیا، فیصل آباد والے کیس میں وقت دے دیں وہاں پر بھی پیش ہونا ہے، دیگر مقدمات میں آج عدالت نے 9 جنوری تک راہداری ضمانت دے دی ہے۔
چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے ریمارکس میں کہا کہ فیصل آباد کے مقدمے میں ہم آپ کو زیادہ ٹائم دیتے ہیں۔
بعدازاں عدالت نے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب کو فیصل آباد کے مقدمے میں 9 جنوری تک راہدرای ضمانت دے دی۔
درخواست گزاروں کے وکلاء نے کہا کہ جس دن ارباب شیر علی پر مقدمہ درج کیا گیا اس دن یہ ملک سے باہر تھے، عدالت نے استفسار کیا کہ یہ منتخب ممبران اسمبلی ہیں؟ وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ جی سارے ممبران اسمبلی ہیں۔
بعدازاں عدالت نے شاندانہ گلزار، ارباب شیر علی، ارباب عامر ایوب اور آصف خان کو تین ہفتے کی راہدرای ضمانت دیتے ہوئے متعلقہ عدالتوں میں پیش ہونے کی ہدایت کردی۔