لاہور:(دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ وکلا سے مشاورت آخری مراحل میں ، 26 آئینی ترمیم چیلنج کریں گے۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے منصورہ میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ حکومت نے آئینی ترمیم سے عدلیہ پر قبضہ جمانے کی کوشش کی، یقین ہے یہ قبضہ آج نہیں تو کل ختم ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پٹرولیم لیوی اور قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کرکے معیشت میں بہتری کے دعوے جھوٹ ہیں اور پوری حکومت ہی جھوٹ پر کھڑی ہے، عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ہوئی لیکن یہاں اضافہ کردیا گیا، عوام پر مہنگائی کے کوڑے برسائے جارہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اشرافیہ ٹیکس نہیں دیتی اور غریبوں اور تنخواہ داروں کا خون نچوڑا جا رہا ہے، حکومت پٹرول کی قیمتوں میں کم ازکم 100روپے فی لیٹر کمی کرے، بجلی کا ٹیرف اور پٹرول کی قیمت میں کمی کیے بغیر معیشت ٹھیک نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہا کہ آئی پی پیز معاہدے ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا، پی آئی اے، سکولوں اور قومی اداروں کی لوٹ سیل کی مزاحمت کریں گے، اداروں کو تباہ کرنے والوں کو حق نہیں کہ عوام اور ریاست کے اثاثے اونے پونے داموں فروخت کریں۔
امیرجماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ممبرسازی مہم 30نومبر تک جاری رہے گی، اس کے بعد حق دو عوام کو تحریک کے آئندہ کے مرحلے کا آغاز ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت پنجاب 14ہزار سکولوں سے جان چھڑا کر انہیں پرائیویٹ سیکٹر کے حوالے کرنا چاہتی ہے، وزیراعلیٰ کسانوں کو دھوکا دے رہی ہیں، انہیں مافیا کا خطاب دے کر تنقید سے بچنے کے لیے دکھاوے کے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ کسانوں کو فصلوں کے لیے پانی، کھاد اور بیج چاہیے، زرعی بجلی کے ٹیرف میں نمایاں کمی کی جائے، زرعی ٹیکنالوجی سے بھاری ٹیکسز ہٹائے جائیں، کھاد، بیج اور ادویات کے نرخ کم کیے جائیں، کسانوں سے اجناس مقررہ نرخوں پر خریدی جائیں۔