کشمیر کی آزادی جہاد کے سوا ممکن نہیں: حافظ نعیم الرحمان

Published On 27 October,2024 02:27 pm

لاہور: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی جہاد کے سوا ممکن نہیں ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ فلسطین اور کشمیر کی تحریکوں میں لوگوں نے اپنی زندگی لگادی، یحییٰ سنوار کی شہادت نے سب کو قربانی کا پیغام دیدیا، یحییٰ سنوار نے زندگی کے 23سال جیل میں گزارے اورجیل میں رہتے ہوئے آزادی کے پیامبر بن گئے، یحییٰ سنوار سے امریکا اور اسرائیل خوف کھانے لگ گئے۔

انہوں نے کہا کہ آج 27اکتوبر ہے، 27 اکتوبر پوری دنیا میں یوم سیاہ کے طور پر منایا جاتا ہے، آج کے دن بھارت نے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے فوجوں کو کشمیر میں اتارا، نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کردیا، ہمارے لوگوں کو کورونا میں پتہ چلا لاک ڈاؤن کیا ہوتا ہے، کشمیری طویل مدت سے لاک ڈاؤن کا شکار ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم نے فرمایا تھا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، کشمیری شہید ہوتے وقت وصیت کرتے ہیں ہمیں پاکستانی پرچم میں ہمیں قبر میں اتارا جائے، کشمیریوں کا مقدمہ اس طرح سے لڑا جائے جس کا تقاضا ہے،کشمیر کا جتنا حصہ ملا وہ جہاد سے ہی حاصل ہوا، مقبوضہ کشمیرجہاد سے ہی آزاد ہوگا، اس کے سوا کوئی طریقہ نہیں۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت نریندر مودی سے تجارت کی پینگیں نہ بڑھائے ورنہ عوامی مخالفت کا سامنا کرنا پڑےگا، میاں صاحب یہ دوستی آپ افغانستان سے کیوں نہیں کرتے جو برادر اسلامی ملک ہے، عدلیہ پر قبضہ کس طرح کرنا ہے سارے کام چل رہے ہیں، اپنی توجہ مشرقی بارڈر پر لگائیں، آپ بھارت سے دوستی لگائیںیہ خارجہ پالیسی کسی صورت قبول نہیں، کشمیریوں کے خون کا سودا کسی کو نہیں کرنے دیں گے۔

حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ دوکروڑ 62 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، انہوں نے ہی ہمیں دنیا کے تقاضوں سے ہم آہنگ نہیں ہونے دیا، یہاں بنیادی تعلیم مہنگی ہے، آئی پی پیز کے چنگل میں ہمیں یہ ڈالتے ہیں، ہزاروں ارب روپے وہ ادا کرنے پڑتے ہیں جو بجلی بنتی ہی نہیں، زراعت کے شعبے کو تباہ کرنے والے یہ لوگ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت 40 سال سےموجود ہے، آپ نے ہماری معیشت کیوں خراب کردی؟ ملکی معیشت وزیراعظم،وزیر خزانہ کے اعدادوشمار سے نہیں پتہ چلتی، ملکی معیشت کریانہ سٹور،بجلی کے بل اور دوسری چیزوں سے پتہ چلتی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے کشمیر کے حوالے سے کمزور مؤقف پیش کیا، ان کے مؤقف سے بھارت کو فائدہ ہوا، آپ کو آزاد نہیں مقبوضہ کشمیر کی بات کرنی ہے کہ وہاں سے فوجیں ہٹنی چاہئیں۔