راولپنڈی: (دنیا نیوز) بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس میں 10ویں بار بھی نیب گواہ پر جرح نہ ہونے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
اڈیالہ جیل راولپنڈی میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز کیس کی سماعت ہوئی، سماعت کے دوران وکلاء صفائی کی جانب سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست دائر کی گئی۔
درخواست میں وکلاء صفائی نے مؤقف اختیار کیا کہ سینئر وکلاء مصروفیات کے باعث پیش نہیں ہوسکے اس لیے کیس کی سماعت 3 ستمبر تک ملتوی کی جائے۔
عدالت نے 10ویں مرتبہ بھی نیب گواہ پر جرح نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ عدالت میں ہر تاریخ پر میڈیا ٹاک ہوتی ہے، سیاسی قیادت ملاقات کرتی ہے، پراسیکیوشن سمیت 200سے زائد ملازمین تعینات کئے جاتے ہیں، سماعت کے دوران صرف ریفرنس کی کارروائی آگے نہیں بڑھتی۔
نیب کے وکلاء نے بھی وکلاء صفائی کی جانب سے دائر درخواست کی مخالفت کی، نیب وکلاء نے عدالت سے کہا کہ وکلاء صفائی گواہ پر جرح مکمل نہیں کر رہے، 12وکلاء کے وکالت نامے موجود ہیں، جو حاضر ہیں ان کی حاضری لگائیں اور پوچھیں یہ اس ریفرنس میں وکیل ہیں یا نہیں۔
اس پر وکلاء صفائی نے کہا کہ ہم اس ریفرنس میں وکیل ہیں، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ پھر آپ جرح کیوں نہیں کر رہے؟ وکلاء صفائی نے جواب دیا کہ جرح مرکزی وکلاء ہی کریں گے۔
عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ اگر وکلاء صفائی حاضر نہیں ہوں گے تو ہمارے پاس قانونی پراسیس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، وکلاء صفائی نے استدعا کی کہ ہمیں نیب گواہ پر جرح کیلئے مزید ایک موقع دیا جائے۔
دوران سماعت سابق خاتون اول بشریٰ بی بی نے عدالت کو بتایا کہ میری بیرک میں چوہے ہیں، میں نماز پڑھتی ہوں تو چوہے چھت سے گرتے ہیں۔
بعدازاں عدالت نے وکلاء صفائی کی 3 ستمبر تک کیس کی سماعت ملتوی کرنے کی استدعا مسترد کردی اور نیب گواہ پر جرح کیلئے وکلاء صفائی کو مزید ایک موقع دیتے ہوئے ریفرنس پر سماعت 29 اگست تک ملتوی کردی۔