اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ مشرقی پاکستان کے سانحہ کے بعد ہمیں تقسیم کیا گیا اور ہمیں کمزور کرکے ایک پڑوسی ملک کی جنگ میں جھونک دیا گیا، یہ کسی اور کی نہیں بلکہ ہماری ہی غلطی تھی۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے اقلیتوں کے عالمی دن کی مناسب سے اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی ترقی میں اقلیتوں کا اہم کردار ہے، پاکستان میں اقلیت برابر کے شہری ہیں، اس دن کو منانے کا مقصد مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے کردار کا اعتراف ہے۔
آصف علی زرداری نے کہا کہ بدقسمتی سے ہم پڑوس کی جنگ میں پڑنے کے نتائج کا اندازہ نہیں لگا سکے، جو کچھ ہوا 1971ء میں ہوا اس کا میں گواہ ہوں، ماضی میں کسی اور کی جنگ کا حصہ بننے سے ریاست کو نقصان ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم پڑوسی کی جنگ میں پڑنے کے نتائج کا اندازہ نہیں لگا سکے اور اس کے نتائج کے بارے میں ہم نے سوچا تک نہیں، آج مدارس میں اپنی سمجھ کے حساب سے مذہب کو پڑھایا جارہا ہے، قائد اعظم نے کسی سیاسی پوائنٹ کی وجہ سے پاکستان بنایا تھا۔
آصف علی زرداری نے مزید کہا کہ آج غزہ میں گرنے والا میزائل یہ نہیں دیکھ رہا کہ سامنے والا مسیحی ہے یا مسلمان، آپ کو لگتا ہے کہ غزہ میں مسیحی نہیں تو آپ غلط ہیں، سیاست میں مسیحی بھی قربان ہورہے ہیں۔
صدر مملکت نے کہا کہ مودی کے بھارت میں اقلیت محفوظ نہیں ہے اور یہ بات قائد اعظم نے اس وقت محسوس کی تھی کہ ایک دن یہ ہوگا اور اسی وجہ سے پاکستان بنایا، ہم نے جو بھی کیا تھا وہ صحیح تھا لیکن عالمی طاقت عالمی طاقت ہی ہوتی ہے۔