اسلام آباد: (ویب ڈیسک) محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ مزید بارش کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مشرقی، جنوبی پنجاب، شمال مشرقی بلوچستان، بالائی خیبرپختونخوا اور خطہ پوٹھوہار میں چند مقامات پر موسلادھار بارش بھی متوقع ہے۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب، اسلام آباد، کشمیر، بالائی خیبرپختونخوا اور شمال مشرقی بلوچستان میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی جبکہ ملک کے دیگر علاقوں میں موسم گرم اور مرطوب رہا۔
اس دوران سب سے زیادہ بارش گوجرانوالہ میں (شیرانوالہ باغ 112، لیاقت باغ 106، پیپلز کالونی 101، ماڈل ٹاؤن 99، سٹی 6)، فیصل آباد (ڈوگر بستی 98، مدینہ ٹاؤن 97، گلستان کالونی 96، علامہ اقبال کالونی، جی ایم اے واٹر ورکس 92، سٹی 31 )، جھنگ میں 79 ملی میٹر بارش ہوئی۔
اسی طرح لاہور میں (تاج پورہ ایس ڈی او آفس 57، مغل پورہ 56، لکشمی چوک 49، فرخ آباد، اقبال ٹاؤن 46، پانی والا تالاب، گلشن راوی 44، اپر مال، چوک ناخدا 43، نشتر ٹاؤن، سمن آباد 37 آفس واسا 30، قرطبہ چوک 28، ایئرپورٹ 23، سٹی 20، جیل روڈ 18، جوہر ٹاؤن 17)، جہلم میں 54 ملی میٹر بارش ریکارڈ ہوئی۔
سیالکوٹ (ایئرپورٹ 43، سٹی 41)، شیخوپورہ 42، راولپنڈی (شمس آباد 38، چکلالہ، کچہری 34)، قصور 38، سرگودھا 36، اسلام آباد (سید پور 34، بوکرا 29، زیرو پوائنٹ 28، ایئرپورٹ 27، گولڑہ 14)، منگلا31، مری 26، گجرات 23،جوہر آباد 20، حافظ آباد 19، منڈی بہاؤالدین 16، نارووال میں 15 ملی میٹر بارش ہوئی۔
اٹک 10، چکوال 4، ڈی جی خان، ملتان ایئرپورٹ 3، کوٹلی 9، مظفر آباد (سٹی 7، ایئرپورٹ 6)، راولاکوٹ 3، گڑھی دوپٹہ 2، سیدو شریف 11، تخت بائی 6، بالاکوٹ ، مالم جبہ 5، دیر(بالائی 3، زیریں 2)، ژوب 12 اور بارکھان میں ایک ملی میٹر بارش ر یکارڈ کی گئی۔
ہفتہ کو ریکارڈ کیے گئے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت کی رپورٹ کے مطابق تربت، دالبندین میں درجہ حرارت 45، جیکب آباد، سبی اور دادو میں 44 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے متنبہ کیا ہے کہ ہفتہ کی رات اور اتوار کو تیز، موسلا دھار بارش سے کشمیر، شمال مشرقی بلوچستان اور ڈیرہ غازی خان کے پہاڑی ندی نالوں میں سیلابی صورتحال، طغیانی کا خطرہ ہے جبکہ خطہ پوٹھوہار، لاہور، سیالکوٹ، گوجرانوالہ، نارووال، فیصل آباد میں اربن فلڈنگ کا بھی خدشہ ہے۔
شدید بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا کے پہاڑی علاقوں، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی آمدورفت متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔