وزیراعظم بتائیں الیکشن چوری کے بعد میثاق معیشت و مفاہمت ہوسکتا ہے؟ سراج الحق

Published On 03 March,2024 08:38 pm

لاہور: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی 10 فروری سے عوام کے مینڈیٹ کی ڈکیتی پر سراپا احتجاج ہے۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی دھاندلی کے خلاف بڑی تحریک کا اعلان کر چکی ہے، جو ممبر پارلیمنٹ ایوان کو جعلی سمجھتے ہیں وہ اپنی رکنیت چھوڑ دیں، الیکشن پر تحفظات رکھنے والے ہماری احتجاجی تحریک میں شامل ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سمجھتے ہیں کہ جن کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے وہ شور بھی نہ مچائیں، اس دھاندلی زدہ الیکشن کے خلاف پوری قوم کو ایک پیج پر لے کر آئیں گے، وزیر اعظم بتائیں کیا الیکشن چوری کرنے کے بعد میثاق معیشت اور میثاق مفاہمت ہو سکتا ہے۔

امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ الیکشن 2024ء نے دھاندلی میں 2018ء کے الیکشن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، عوام نے انتخابی دھاندلی کے خلاف فرد جرم عائد کر دی، پہلے ووٹ اب نتائج چوری ہوتے ہیں، فارم 45 والے سڑکوں پر اور فارم 47 والے عہدوں کی بندربانٹ میں مصروف ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو عوام کا فیصلہ قبول کرنا ہوگا، جماعت اسلامی دس فروری سے آزاد عدالتی کمیشن کے ذریعے الیکشن آڈٹ کا مطالبہ کررہی ہے، جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا، دھاندلی کے خلاف تحریک میں زبردست تیزی لائیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم صرف شور کی نہیں بہت زیادہ شور کی توقع رکھیں، یہ دھاندلی کے خلاف شور اب ان کو چین نہیں لینے دے گا، جماعت اسلامی پوری قوم کی قیادت کرے گی۔

سراج الحق نے مزید کہا کہ تمام حکومتیں کشمیر کو انڈیا کے حوالے کرنے کے جرم میں شامل ہیں، بھارتی قبضے کو قبول کرتے ہوئے ایل او سی کو مستقل بارڈر بنانے کی طرف پیش قدمی کی جا رہی ہے، کشمیر پر عالمی ایجنڈا ہے جس کو ہم مسترد کرتے ہیں۔