سندھ اسمبلی میں پیپلز پارٹی کو84 نشستوں پرواضح برتری

Published On 09 February,2024 10:19 am

لاہور: (دنیانیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے سندھ اسمبلی کی تمام 130 میں سے 129 نشستوں کے غیرسرکاری حتمی نتائج جاری کردیے ہیں، ایک پر انتخابی نتیجہ روک دیا گیا۔

الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ کے مطابق سندھ اسمبلی کی تمام نشستوں کے 130 غیرسرکاری حتمی نتائج آگئے ہیں لیکن ایک نشست کے نتائج روک دیے گئے ہیں، جس کے بعد 129  میں  سے 84 نشستوں پر پیپلزپارٹی کامیاب رہی، آزاد امیدوار 13 ، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان 28، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) 2 اور جماعت اسلامی دو نشستوں پر کامیاب رہی۔

پی ایس1 

جیکب آباد پی ایس 1 میں تمام 194 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے شیر محمد مغیری 48 ہزار 384 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ، آزاد امیدوار عبدالزاق خان 18 ہزار 115 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس 2

پی ایس 2 کے غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سہراب خان سرکی نے 53 ہزار 298 لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مدمقابل جمعیت علمائے اسلام کے شفیق احمد کھوسو کو 47 ہزار 662 ووٹ ملے۔

پی ایس 3

پی ایس 3 جیکب آباد ، غیرسرکاری حتمی نتیجے کے مطابق آزادامیدوار میرممتازحسین خان 39ہزار500 ووٹ لے کر فاتح رہے جبکہ میراورنگزیب پنہور29ہزار 700 لے کر دوسرے نمبر پر رہے ۔

پی ایس 4

حلقہ پی ایس 4 کشمور 1 کے تمام 145 پولنگ سٹیشنز کا نتیجہ آگیا جس کے مطابق پیپلز پارٹی کے حاجی عبدالرؤف کھوسو 58046 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

آزاد امیدوار میر غالب حسین خان 25758 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 5

پی ایس 5کشمور2 سے تمام 136 سٹیشنز کے غیرسرکاری حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سردارغلام عابد 31ہزار 132 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ جمیعت علمائے اسلام پاکستان کے رب نواز 21ہزار 052 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پرہیں۔

پی ایس6

پی ایس 6 کشمور 3 میں تمام 124 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے محبوب علی خان بجارانی 86 ہزار 365 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جے یو آئی ایف کے عبدالقیوم 9945 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 7

پی ایس 7 شکار پور کے تمام 177 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار امتیاز احمد شیخ 60 ہزار 354 ووٹ کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ جے یو آئی امیدوار آغا تیمور پٹھان نے 44 ہزار 480 ووٹ لئے ہیں۔

پی ایس 8

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 8 شکار پور کے نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے محمد عارف خان مہر 64 ہزار 16 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے حریف جمعیت علمائے اسلام کے عابد حسین جتوئی 51 ہزار 869 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 9

حلقہ پی ایس 9 شکارپور 3 کے تمام پولنگ سٹیشز کا غیر سرکاری  نتیجہ آگیا، پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی 63760 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جے یو آئی ایف کے رشد اللہ شاہ 25634 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔
پی ایس 10

صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 10 لاڑکانہ 1 میں  غیر سرکاری نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی کی فریال تالپورکامیاب ہوگئیں۔

غیر سرکاری حتمی نتیجے کے مطابق پی ایس 10 لاڑکانہ 1 کے تمام 203 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج میں پیپلز پارٹی کی فریال تالپور 85917 ووٹ لے کر کامیاب ہوئیں، جے یو آئی ایف کے کفایت اللہ 18475 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس11

پی ایس11 لاڑکانہ 2 میں تمام 174 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کےجمیل احمدسومرو 41 ہزار 158 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

پی ایس 12

پی ایس 12 لاڑکانہ 3 میں تمام 168 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری  نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے سہیل انور سیال 54 ہزار 77 ووٹ لے کر کامیاب ،  جی ڈی اےکے معظم خان عباسی 31 ہزار 850 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 13

پی ایس 13 لاڑکانہ کے غیر سرکاری حتمی مکمل نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار عادل الطاف 89 ہزار 662 ووٹ لے کر رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوگئے جبکہ جے یو آئی امیدوار نصیر محمد نے 4028 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 14

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 14 قمبر شہداد کوٹ سے پیپلزپارٹی کے میر نادر علی مگسی 38 ہزار 473 ووٹ لے کر پہلے جبکہ جی ڈی اے کے مظفر علی بروہی 20 ہزار 422 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 15

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 15قمبر شہداد کوٹ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے نثار احمد کھوڑو 44 ہزار 810 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے ہمایوں خان نے 17 ہزار 211 ووٹ لئے۔

پی ایس 16

پی ایس 16 قمبر شہداد کوٹ 3 کے 147 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے سردار خان چانڈیو 38057 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

آزاد امیدوار محمد علی ہاکرو 12581 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 17

قمبر شہداد کوٹ میں غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے برہان چانڈیو  43ہزار885 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے امیدوار جاوید کھوکھر 21 ہزار 658 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 18

 پولنگ سٹیشن پی ایس 18 کے نتائج روک دئیے گئے اس حلقے میں انتخابی مواد چوری ہونے کے باعث دوبارہ پولنگ ہوگی۔

پی ایس 19

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 19گھوٹکی سے آزادامیدوار نادر اکمل خان لغاری 55 ہزار 683 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرارپائے ، انکے مد مقابل پیپلزپارٹی کے عبدالباری پتافی نے 44 ہزار 186 ووٹ حاصل کئے۔
پی ایس20

گھوٹکی 3 پی ایس20 میں غیر سرکاری حتمی  نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے امیدوارسردارمحمد بخش مہر نے 87 ہزار431ووٹ لے کر فتح اپنے نام کی جبکہ جے یو آئی ف کے امیدوارمحمد اسحاق لغاری 9ہزار401 ووٹ لےکر دوسرے نمبر پررہے۔

پی ایس 21

پی ایس 21 گھوٹکی 4میں تمام 182 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری وحتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے علی نواز مہر 63758 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

جے یو آئی ایف کے غلام علی عباس 29273 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 22

سندھ کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 22 سکھر 1 میں  غیر سرکاری حتمی  نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے اکرام اللہ کامیاب ہوگئے،  پی ایس 22 سکھر 1 کے تمام145 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں پیپلز پارٹی کےاکرام اللہ 41828 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

پی ایس 23

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 23 سکھر 2 سے پاکستان پیپلز پارٹی کے سید اویس قادرشاہ 69ہزار266ووٹ لے کر کامیاب جبکہ جی ڈی اے کے عنایت اللہ 21ہزار137 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 24

پی ایس 24 سکھر 3 کے تمام 167 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے فرخ احمد شاہ 41235 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار مبین احمد 19622 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 25

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 25 سکھر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ناصر حسین شاہ 51 ہزار 792 ووٹوں کے ساتھ کامیاب جبکہ جمعیت علمائے اسلام کے امیر بخش عرف میر کو 25 ہزار 59 ووٹ ملے۔
پی ایس 26

خیر پور کے حلقہ پی ایس 26 میں  غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار قائم علی شاہ 47ہزار234 ووٹ لے کامیاب قرار پائے جبکہ ان کے مدمقابل جی ڈی اے کے امام بخش 19ہزار567ووٹ لے کر دوسرے نمبر پررہے۔

پی ایس 27

سندھ کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 27 خیر پور میں غیر سرکاری حتمی نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار ہالار وسان کامیاب ہوگئے۔

 پی ایس 27 خیر پور 2 کے تمام 145 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ہالار وسان 91131 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ہیں، جے یو آئی ایف کے محمد شریف بررو 10734 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس28

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 28خیرپور سے پیپلزپارٹی کے ساجد علی بانبھن 59 ہزار 217 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے اسماعیل شاہ کو 54 ہزار 839 ووٹ ملے۔

پی ایس 29

پی ایس 29 خیرپور میں پیپلزپارٹی امیدوار شیراز شوکت کو 59 ہزار 590 ووٹ کے ساتھ کامیابی ملی جبکہ جی ڈی اے امیدوار رفیق بانبھن نے 45 ہزار 734 ووٹ لئے ہیں۔

پی ایس 30

پی ایس 30 خیرپور کے 158 پولنگ سٹیشن کے مکمل نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی امیدوار نعیم کھرل 57 ہزار ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جی ڈی اے امیدوار شیخ خالد حسین 26 ہزار 913 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 31

پی ایس 31 خیرپور کے تمام 168 پولنگ سٹیشنز کے غیرسرکاری حتمی نتائج کے مطابق جی ڈی اے امیدوار پیر راشد شاہ نے 58 ہزار 91 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، پیپلزپارٹی کے سید بچل شاہ 51 ہزار 769 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 32

پی ایس 32 نوشہرو فیروز 1 کے تمام 171 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتیجہ کے مطابق پیپلز پارٹی کے سید سرفراز حسین 31148 ووٹ لے کرکامیاب ہوگئے۔

جی ڈی اے کے زوہیب علی شاہ 12052 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 33

پی ایس 33 نوشہرو فیروز 2 کے تمام 188 پولنگ سٹیشنزکے غیر سرکاری حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے سید حسن علی شاہ 60617 ووٹ لے کرکامیاب ہوگئے۔

پی ایس 34

حلقہ پی ایس 34 نوشہرو فیروز 3 کے تمام 182 پولنگ سٹیشنز کے نتیجے کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے ممتاز علی چانڈیو52385ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جی ڈی اے کے شاہنواز جتوئی 46442 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس35

پی ایس 35 نوشہرو فیروز 4 کے تمام 169 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے ضیاءالحسن 79744 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، جی ڈی اے کے مسرور احمد جتوئی 29529 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 36

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق شہید بینظیر آباد کے حلقہ پی ایس 36 سے رہنما پیپلزپارٹی عذرہ فضل پیچوہو 75 ہزار 866 ووٹ لے کر کامیاب رہیں جبکہ آزاد امیدوار میر بھاول خان رند 16 ہزار 228 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 37

پی ایس 37 شہید بے نظیر آباد کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے جاوید اقبال 70ہزار 383 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، ان کے مدمقابل آزاد امیدوار عنایت علی رند کو 20 ہزار 492 ووٹ ملے۔

پی ایس 38

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 38 شہید بے نظیر آباد سے پاکستان پیپلزپارٹی کے غلام قادر چانڈیو 66 ہزار 121 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے سید زین العابدین کو 40 ہزار 839 ووٹ ملے۔

پی ایس 39

پی ایس 39 شہید بے نظیر آباد پر پاکستان پیپلزپارٹی کے بہادر خان ڈاہری کو 69 ہزار 876 ووٹوں سے کامیابی ملی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے عارف نیاز آرائیں نے 15 ہزار 15 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 40

پی ایس 40 سانگھڑ سے غیرسرکاری حتمی نتائج کے مطابق جی ڈی اے کے غلام دستگیر 56 ہزار 345 ووٹ لے کر کامیاب ، ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے نوید ڈیرو کو 52 ہزار 923 ووٹ ملے۔

پی ایس 41

پی ایس 41 سانگھڑ کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے علی حسن 63 ہزار 750 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے قاضی شمس الدین62 ہزار 118 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس42

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 42 سانگھڑ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے جام شبیر علی خان 58 ہزار 383 ووٹ لے کر پہلے نمبر پررہے ، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے جام نفیس علی خان کو 47 ہزار 999 ووٹ ملے۔

پی ایس 43

پی ایس 43 سانگھڑ 4 کے تمام 190 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے پارس ڈیرو 67 ہزار 851 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے نیاز حسین 23 ہزار 869 لےکر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس 44

پی ایس 44 سانگھڑ پاکستان پیپلزپارٹی کے شاہد تھہیم 60 ہزار 385 ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر  جبکہ جی ڈی اے کے محمد بخش 49 ہزار 143 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 45

پی ایس 45 میرپور خاص سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ہری رام 33 ہزار 197 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ ان کے مقابلے میں ایم کیو ایم پاکستان کے ظفر احمد خان کمالی کو 20 ہزار 99 ووٹ ملے۔

پی ایس 46

پی ایس 46 میرپور خاص غیر سرکاری حتمی نتیجہ کے مطابق  پاکستان پیپلزپارٹی کے سید ذوالفقار علی شاہ نے 51 ہزار 656 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار شجاع محمد شاہ کو 30 ہزار 96 ووٹ ملے۔

پی ایس 47

پی ایس 47 میرپور خاص پیپلزپارٹی کے نور احمد بھرگڑی 56 ہزار 522 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ان کے مدمقابل آزاد احمد فیصل کاچھیلو کو 17 ہزار 420 ووٹ ملے۔

پی ایس 48

پی ایس 48 میرپور خاص پر پاکستان پیپلزپارٹی کے طارق علی کو 66 ہزار 2 ووٹ سے کامیابی حاصل ہوئی جبکہ جی ڈی اے کے عنایت اللہ کو 15 ہزار 638 ووٹ ملے۔

پی ایس 49

پی ایس 49 عمرکوٹ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے سید سردار علی شاہ نے 50 ہزار 204 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے 23 ہزار 492 ووٹ ملے۔

پی ایس 50

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 50 عمر کوٹ پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سید امیر علی شاہ نے 61 ہزار 386 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے غلام نبی نے 15 ہزار 648 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 51

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 51 عمر کوٹ سے پی پی پی کے محمد تیمور تالپور 58 ہزار 958 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کے دوست محمد نے 27 ہزار 725 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 52

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 52 تھرپارکر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے دوست محمد 69 ہزار 616 ووٹ کے ساتھ کامیاب ، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے شیر خان کو 15 ہزار 713 ووٹ ملے۔

 پی ایس 53

تھرپاکر کے حلقہ پی ایس 53 کے تمام 228 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے قاسم سراج سومرو 73 ہزار 22 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

حلقے سے جی ڈی اے کے امیدوار ارباب انور جبار 41 ہزار 700 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 54

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 54 تھرپارکر پر پیپلزپارٹی کے فقیر شیر محمد بلالانی 69 ہزار 88 ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار پائے جبکہ جی ڈی اے کے ارباب توگاچی فواد رزاق 34 ہزار 413 ووٹ لے پائے۔

پی ایس 55

پی ایس 55 تھرپارکر سے پاکستان پیپلزپارٹی کے ارباب لطف اللہ ایک لاکھ 7 ہزار 552 ووٹ کے ساتھ کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کے ارباب ذکاء اللہ 17 ہزار 768 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 56

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 56 مٹیاری پر پی پی پی کے مخدوم محبوب زمان 72 ہزار 178 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ان کے مقابلے میں پاکستان مسلم لیگ ن کے نصیر احمد نے 35 ہزار 432 ووٹ لئے۔

پی ایس 57

سندھ کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 57 مٹیاری 2 میں  غیر سرکاری حتمی نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار مخدوم فخر زمان 52175 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے سید جلال شاہ 44 ہزار 873 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس 58

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 58 ٹنڈوالہیار سے پی پی پی کے سید ضیاء عباس شاہ 57 ہزار 217 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، جی ڈی اے کی راحیلہ مگسی 42 ہزار 587 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہیں۔

پی ایس 59

سندھ کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 59 ٹنڈو اللہ یار 2 میں غیر سرکاری حتمی نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار امداد علی پتافی کامیاب ہوگئے۔

پی ایس 59 ٹنڈو اللہ یار 2 کے تمام 155 پولنگ سٹیشنز کے نتائج میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امداد علی پتافی 62 ہزار 771 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے محمد حسن 29 ہزار 325 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس 60

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 60 حیدرآباد سے پیپلزپارٹی کے جام خان شورو نے 37 ہزار 538 ووٹوں کے ساتھ کامیابی حاصل کرلی، جی ڈی اے کے ایاز لطیف پلیجو کو 6 ہزار 922 ووٹ ملے۔

پی ایس 61

حیدرآباد2 کے حلقہ پی ایس 61 میں غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے شرجیل انعام میمن 63079 ووٹ لیکر کامیاب قرارپائے جبکہ ان کے مد مقابل جے یو آئی ف کے امیدوار سعید احمد تالپور 11367 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پررہے۔

پی ایس 62

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 62 حیدرآباد سے ایم کیو ایم پاکستان کے صابر حسین 24 ہزار 385 ووٹوں کے ساتھ کامیاب قرار پائے، پاکستان پیپلزپارٹی کے عبدالجبار نے 18 ہزار 209 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 63

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 63 حیدرآباد پر آزاد امیدوار محمد ریحان راجپوت 40 ہزار 306 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، ایم کیو ایم پاکستان کے کامران شفیق 11 ہزار 844 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 64

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 64 حیدرآباد سے ایم کیو ایم پاکستان کے محمد راشد خان 35 ہزار 235 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار نعیم الدین کو 26 ہزار 63 ووٹ ملے۔

پی ایس 65

پی ایس 65 حیدرآباد پر ایم کیو ایم پاکستان کے ناصرحسین قریشی نے 23 ہزار 184 ووٹ لیے، ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد فرید قریشی نے 14 ہزار 209 ووٹ لئے۔

پی ایس 66

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 66 ٹنڈو محمد خان کی نشست پر پاکستان پیپلزپارٹی کے سید اعجاز حسین شاہ 47 ہزار 649 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے، آزاد امیدوار احمد سعید جان نے 17 ہزار 632 ووٹ لئے۔

پی ایس 67

پی ایس 67 ٹنڈو محمد خان پر غیر سرکاری حتمی نتیجہ کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے خرم کریم سومرو نے 51 ہزار 886 ووٹ لیے جبکہ خادمین سندھ کے قادر بخش مگسی نے 16 ہزار 602 ووٹ لئے۔

پی ایس68

پی ایس68 بدین میں غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوارمحمد ہالیپوٹو نے 63 ہزار348 ووٹ لیے جبکہ ان کے مدمقابل کے گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے منصور علی14ہزار203 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پررہے۔

پی ایس 69

پی ایس 69 بدین کی نشست پر پیپلزپارٹی کے میر اللہ بخش تالپور 38 ہزار 759 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ، جی ڈی اے کے میر عبداللہ خان 33 ہزار 378 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 70

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 70 بدین سے پیپلزپارٹی کے ارباب امیر امان اللہ 44 ہزار 126 ووٹوں سے کامیاب ہوئے ، جی ڈی اے کے حسنین علی مرزا 36 ہزار 861 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 71

پی ایس 71 بدین پر غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے تاج محمد 41 ہزار 134 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جی ڈی اے کے محمد حسام مرزا نے 32 ہزار 477 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 72

پی ایس 72 بدین کی نشست پر پیپلزپارٹی کے محمد اسماعیل راہو نے 39 ہزار 849 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے ، جی ڈی اے کے امیر حسن 24 ہزار 296 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 73

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 73 سجاول پر پاکستان پیپلزپارٹی کے شاہ حسین شاہ شیرازی 72 ہزار 942 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے ، جمعیت علمائے اسلام کے محمد اسماعیل میمن نے 6 ہزار 167 ووٹ لئے۔

پی ایس 74

پی ایس 74 سجاول پاکستان پیپلزپارٹی کے محمد علی ملکانی 83 ہزار 900 ووٹ لے کر منتخب ہوگئے، آزاد امیدوار عبدالستار نے 14 ہزار 259 ووٹوں کے ساتھ دوسری پوزیشن لی۔

پی ایس 75

سندھ کی صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 75 ٹھٹھہ 1 میں 216 پولنگ اسٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتیجے میں پیپلز پارٹی کے ریاض حسین شاہ شیرازی 80 ہزار 744 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

جمعیت علمائے اسلام کے محمد ارشد میمن 6 ہزار 596 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس 76

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 76 ٹھٹھہ پر پی پی پی کے علی حسن 71 ہزار 408 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے ، ان کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر تحریک لبیک پاکستان کے الطاف حسین کچھی کو 4812 ووٹ ملے۔

پی ایس 77

پی ایس 77 جامشورو سے غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی کے سید مراد علی شاہ 74613 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، جی ڈی اے کے روشن علی 10268 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 78

جامشورو2 پی ایس 78 میں غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی سکندر علی شورو 51ہزار 188 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ سید منیر حیدر شاہ10 ہزار850 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس79

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 79 جامشورو پر پی پی پی کے ملک سکندر خان 42 ہزار 959 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار ملک چنگیز خان نے 7849 ووٹ لئے۔

پی ایس 80

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 80 دادو سے پاکستان پیپلزپارٹی کے عبدالعزیز جونیجو نے 52 ہزار 131 ووٹوں سے کامیابی حاصل کی جبکہ جی ڈی اے کے کریم علی جتوئی 43 ہزار 815 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 81

پی ایس 81 دادو کی نشست پی پی پی کے فیاض علی بُٹ نے 54 ہزار 338 ووٹ لیے ، ان کے مقابلے میں جی ڈی اے کے لیاقت علی جتوئی کو 46 ہزار 963 ووٹ ملے۔

پی ایس 82

پی ایس 82 دادو سے پیپلزپارٹی کے پیر مجیب الحق 44 ہزار 565 ووٹ لے کرپہلے نمبر پر رہے ، جی ڈی اے کے عاشق علی نے 19 ہزار 618 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 83

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 83 دادو کی نشست پر پیپلزپارٹی کے پیر سید صالح شاہ جیلانی نے 48 ہزار 944 ووٹ لے کر کامیاب رہے ، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار پیارو لُنڈ نے 6 ہزار 451 ووٹ لئے۔

پی ایس 84

پی ایس 84 غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے یوسف بلوچ 25 ہزار 348 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ، ان کے مقابلے میں زین العابدین کولاچی 13 ہزار 437 ووٹ لے سکے۔

پی ایس85

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 85 پر پیپلزپارٹی کے محمد ساجد 27 ہزار 791 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے ، ان کے مدمقابل مسلم لیگ ن کے پیر حفیظ اللہ نے 14 ہزار 304 ووٹ لئے۔

پی ایس 86

پی ایس 86 ملیر 3 میں تمام62 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری وحتمی نتیجے کے مطابق پیپلز پارٹی کے عبدالرزاق راجہ 15017 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے جبکہ مسلم ليگ ن کے محمد یعقوب 6633 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 87

حلقہ پی ایس 87 ملیر 4 کے تمام 75 پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے محمود عالم جاموٹ 19220 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔

آزاد امیدوار طاؤس خان 7703 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

 پی ایس 88

پی ایس 88 ملیر 5 کے تمام 92 پولنگ اسٹیشنز کا غیر سرکاری حتمی نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار اعجاز خان 17580 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پیپلز پارٹی کے مزمل شاہ 12762 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 89

پی ایس 89 ملیر 6 کے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی کے محمد سلیم 25326 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

آزاد امیدواراحسن خٹک 15768 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 90

پی ایس 90 کراچی کورنگی 1 کے تمام 128 پولنگ سٹیشنز کا غیر سرکاری نتیجہ آگیا جس کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے شارق جمال 35609 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے۔

آزاد امیدوار وقاص اقبال 32664 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 91

پی ایس 91 کراچی کورنگی 2 کے تمام 94 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی  نتیجے کے مطابق جماعت اسلامی کے محمد فاروق 23499 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار عابد جیلانی 22732 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 92

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 92 پرآزاد امیدوار واجد حسین 28 ہزار 276 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، جماعت اسلامی کے مرزا فرحان بیگ 20 ہزار 830 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 93

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 93 سے آزاد امیدوار ساجد حسین 23 ہزار 372 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر جبکہ جماعت اسلامی کے عبدالحفیظ کو 10 ہزار 832 ووٹ ملے۔

پی ایس 94

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 94 پر ایم کیو ایم امیدوار نجم مرزا 24 ہزار 161 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے ، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے ارشد حسین کو 19 ہزار 633 ووٹ ملے۔

پی ایس 95

پی ایس 95 کورنگی 6 سے پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرنز کے 66 پولنگ سٹیشنز کے غیر سرکاری حتمی نتیجے کے مطابق فاروق اعوان16ہزار386 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ آزاد امیدار راجہ اظہر خان 11ہزار027 لے کر دوسرے نمبرپرہیں۔

پی ایس 96

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 96 کورنگی سے آزاد امیدوار محمد اویس 16 ہزار 997 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے، جماعت اسلامی کے شفیق احمد 9 ہزار 644 ووٹ لے سکے۔

پی ایس 97

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 97 ایم کیو ایم کے شوکت علی 4 ہزار 997 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، مد مقابل پیپلزپارٹی کے بشیر احمد کو 4 ہزار 277 ووٹ ملے۔

پی ایس 98

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 98 پر ایم کیو ایم کے ارسلان پرویز 13 ہزار 903 ووٹ لے کر پہلے نمبرپرجبکہ جماعت اسلامی کے حماد اللہ خان نے 5551 ووٹ لئے۔

پی ایس 99

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 99 سے ایم کیو ایم کے فرحان انصاری 26 ہزار 658 ووٹ لے کر پہلے جبکہ جماعت اسلامی کے محمد یونس بارائی کو 22 ہزار 321 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 100

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 100 کراچی شرقی 4 سے ایم کیو ایم کے محمد عثمان 21 ہزار 970 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے، پیپلزپارٹی کے حیدر علی عمرانی نے 15 ہزار 241 ووٹ لئے۔

پی ایس 101

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 101 کراچی شرقی 5 پر پر ایم کیو ایم پاکستان کے معید انور 43 ہزار 80 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے ، آزاد امیدوار آغا ارسلان خان کو 34 ہزار 745 ووٹ ملے۔

پی ایس 102

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 102 کی نشست متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے محمد عامر صدیقی نے 25 ہزار 330 ووٹ لیے ، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے محمد نجیب ایوبی نے 19 ہزار 512 ووٹ لئے۔

پی ایس 103

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 103 سے ایم کیو ایم کے فیصل رفیق 15 ہزار 870 ووٹ لیکر پہلے نمبرپر رہے ، ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد یونس کو 12 ہزار 345 ووٹ ملے۔

پی ایس 104

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 104 کراچی شرقی سے ایم کیو ایم پاکستان کے محمد دانیال 30 ہزار 465 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے ، ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد جنید مکاتی نے 23 ہزار 588 ووٹ لئے۔

پی ایس 105

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 105 پر پیپلزپارٹی کے سعید غنی 26 ہزار 168 ووٹ لے کر پہلے پر رہے جبکہ دوسرے نمبر پر جی ڈی اے کے عرفان اللہ مروت نے 20 ہزار 111 ووٹ لئے۔

پی ایس106

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 106 کراچی ساؤتھ سے آزاد امیدوار سجاد علی 20 ہزار 658 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے جبکہ پیپلزپارٹی کے عثمان غنی کو 16 ہزار 854 ووٹ ملے۔

پی ایس 107

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 107 پیپلزپارٹی کے محمد یوسف 26 ہزار 902 ووٹ لے کر پہلے نمبر پرجبکہ آزاد امیدوار خالد کو 19 ہزار 673 ووٹ ملے۔

پی ایس 108

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 108 سے ایم کیو ایم کے محمد دلاور 20 ہزار 14 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے ، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار مراد شیخ کو 16 ہزار 850 ووٹ ملے۔

پی ایس 109

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 109 پر آزاد امیدوار بلال حسین خان جدون 27 ہزار 854 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے ، جماعت اسلامی کے محمد ذکر محنتی نے 12 ہزار 825 ووٹ لئے۔

پی ایس 110

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 110 پر آزاد امیدار ریحان بندوکڑا 47 ہزار 450 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں جماعت اسلامی کے سفیان کو 22 ہزار 630 ووٹ ملے۔

پی ایس 111

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 111 سے پیپلزپارٹی کے لیاقت آسکانی 29 ہزار 396 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار امجد اقبال آفریدی نے 7743 ووٹ لئے۔

پی ایس 112 

پی ایس 112 کراچی ضلع کیماڑی کے غیر حتمی نتیجے میں آزاد امیدوار سر بلند خان 16 ہزار 287 ووٹ لے کر کامیاب رہے، پیپلز پارٹی کے محمد آصف 10 ہزار 754 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 113

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 113 پر ایم کیو ایم کے فہیم احمد 24 ہزار 465 ووٹ لیکر پہلے نمبر پر رہے جبکہ آزاد امیدوار غلام قادر نے 21 ہزار 31 ووٹ لئے۔

پی ایس 114

پی ایس 114 کراچی کے مکمل غیر سرکاری حتمی نتیجے میں آزاد امیدوار محمد شبیر 21 ہزار 531 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے، پیپلز پارٹی کے نیاز محمد 14 ہزار 559 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 115

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 115 سے آزاد امیدوار شاہ نواز جدون نے 20 ہزار 609 ووٹوں سے کامیابی حاصل کرلی جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد آصف خان کو 158 ہزار 939 ووٹ ملے۔

پی ایس 116

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 116 سے پاکستان پیپلزپارٹی کے علی احمد نے 7085 ووٹوں سے جیت گئے، ایم کیو ایم پاکستان کے محمد راحیل خان 3640 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 117

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 117 سے ایم کیو ایم کے شیخ عبداللہ 11 ہزار 154 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، آزاد امیدوار طارق حسین 9 ہزار 617 ووٹ لے کو دوسری پوزیشن پر رہے۔

پی ایس 118

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 118 پر ایم کیو ایم کے نصیر احمد 9740 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں پاکستان پیپلزپارٹی کے جان محمد گبول کو 6971 ووٹ ملے۔

پی ایس 119

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 119 کراچی غربی پر پر ایم کیو ایم کے علی خورشیدی 22ہزار 020 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے، ان کے مقابلے میں آزادامیدوار سعید احمد کو 16 ہزار326 ووٹ ملے۔

پی ایس 120

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 120 کراچی سے ایم کیو ایم پاکستان کے مظاہر امیر 35 ہزار 789 ووٹ لیکر پہلے ، آزاد امیدوار سید شفیق 21 ہزار 79 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 121

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 121 کراچی سے ایم کیو ایم پاکستان کے اعجازالحق 26 ہزار 454 ووٹ لیکر پہلے ، آزاد امیدوار شکیل احمد 21 ہزار 460 ووٹ کیساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس 122

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 122 سے ایم کیو ایم پاکستان کے ریحان اکرم 48 ہزار 170 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے ، جماعت اسلامی کے قاضی سید صدر الدین کو 19 ہزار 437 ووٹ ملے۔

پی ایس 123

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 123 پر ایم کیو ایم کے عبدالوسیم 17 ہزار 526 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے محمد اکبر نے 13 ہزار 117 ووٹ لیے۔

پی ایس 124

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 124 سے ایم کیو ایم پاکستان کے عبدالباسط نے 31 ہزار 35 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کرلی جبکہ جماعت اسلامی کے محمد احمد نے 18 زار 438 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 125

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 125 پر ایم کیو ایم کے سید عادل عسکری 63 ہزار 812 ووٹ لیکر کامیاب ہوگئے ان کے مدمقابل جماعت اسلامی کے محمد فاروق نعمت اللہ کو 49 ہزار 943 ووٹ ملے۔

پی ایس 126

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 126 سے ایم کیو ایم کے افتخار عالم 38 ہزار 729 ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے جبکہ جماعت اسلامی کے نصرت اللہ 25 ہزار 835 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

پی ایس127

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 127 کراچی وسطی کے غیر سرکاری حتمی نتیجے میں آزاد امیدوار معازمحبوب 23ہزار 389 ووٹ لے کر کامیاب ہوگئے ، جماعت اسلامی کے محمد مسعود 12ہزار642 ووٹ حاصل کرکے دوسرے نمبر پر ہیں۔

پی ایس128

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 128 کراچی وسطی سے ایم کیو ایم کے طحٰہ احمد خان 34 ہزار 417 ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے سید وجیہہ حسن نے 18 ہزار 588 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 129

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 129 جماعت اسلامی کے حافظ نعیم الرحمان 26 ہزار 296 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ دوسرے نمبر پر ایم کیو ایم پاکستان کے معاذ مقدم رہے انہوں نے 20 ہزار 608 ووٹ حاصل کئے۔

پی ایس 130

غیر سرکاری حتمی نتائج کے مطابق پی ایس 130 ایم کیو ایم امیدوار جمال احمد 38 ہزار 884 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جماعت اسلامی کے حارث علی خان 19 ہزار 366 ووٹ کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔