پشاور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیس، پشاور ہائی کورٹ نے 6 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔
پشاور ہائی کورٹ کے جسٹس اعجاز خان نے فیصلہ تحریر کیا، فیصلے میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ پشاور ہائی کورٹ نے دائرہ اختیار کو نظر انداز کرتے ہوئے حکم امتناع جاری کیا۔
فیصلے کے مطابق الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ جو مقدمے میں مرکزی فریق ہے اس کو بغیر سنے حکم امتناع جاری کیا گیا، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا درخواست گزار کو دیا جانے والا انٹر ریلیف پورے مقدمے پر اثر انداز ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سے پھر بلا چھن گیا: حکم امتناع واپس، الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت حکم امتناع کو واپس لیتی ہے، الیکشن کمیشن آئین اور قانون کے مطابق الیکشن کا انعقاد کرے۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ بھی اپنے فیصلوں میں صاف اور شفاف الیکشن کے انعقاد کا حکم دے چکی ہے، درخواست گزار کے تحفظات مرکزی درخواست میں سنے جائیں گے۔
پشاور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مین درخواست پہلے سے مقرر کردہ تاریخ پر سنی جائے گی۔