لاہور: (دنیا نیوز) سموگ کی صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہفتے کو پنجاب کے 8 اضلاع میں تعلیمی ادارے، دفاتر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
سموگ کی صورتحال سے متعلق نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے انسداد سموگ کا اہم اجلاس ہوا، ماہرین ماحولیات ، صحت و موسمیات نے سموگ کی صورتحال بارے بریفنگز دیں۔
اجلاس میں سموگ سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے، حکومت نے سموگ کے باعث لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ، حافظ آباد میں ماحولیاتی اور ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: بزرگان دین کے مزارات کی اپ گریڈیشن جلد مکمل کی جائے: وزیراعلیٰ پنجاب
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ لاہور ڈویژن، گوجرانوالہ اور حافظ آباد میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، ہفتے کو تعلیمی ادارے، سرکاری و نجی دفاتر، سینما، پارکس اور ریسٹورنٹ بند رہیں گے، مارکیٹیں بھی ہفتے کو بند رکھی جائیں گی۔
محسن نقوی نے کہا کہ سموگ کسی بھی لحاظ سے اچھی چیز نہیں، بچاؤ اور سدباب ضروری ہے، سموگ کی وجہ سے بچوں اور بزرگوں کو سانس اور آنکھوں کے امراض لاحق ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس نے اب تک 4 لاکھ 19 ہزار دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کے چالان کیے، لاہور کے تمام پٹرول پمپس کے معیار کو بھی چیک کیا جائے گا، فیصلہ کیا ہے کہ مارکیٹ میں الیکٹرک بائیکس متعارف کرائیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ روزانہ کی بنیاد پر لاہور میں 400 کلومیٹر کے ایریا پر پانی کا سپرے بھی کیا جا رہا ہے، موسمیات کے حوالے سے مخصوص لیبارٹری قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، سموگ پر قابو پانے کے حوالے سے سٹڈی کے لیے الماتے میں تکنیکی ٹیم بھی بھیج رہے ہیں۔