اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس ہوا جس میں ممبران نے ملک کی پہلی میوزک پالیسی کی منظوری دے دی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا الوداعی اجلاس وزیراعظم ہاؤس میں ہوا، اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، سردار ایاز صادق، میاں جاوید لطیف، اعظم نذیر تارڑ اور نوید قمر شریک ہوئے۔
مولانا اسعد محمود، سید امین الحق، آغا حسن بلوچ، طاہر بشیر چیمہ بھی اجلاس کا حصہ بنے جبکہ مرتضیٰ جاوید عباسی، عون چودھری، شیری رحمان، قمر زمان کائرہ اور مولانا عبدالواسع بھی کابینہ کے الوداعی اجلاس میں شریک تھے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی و معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، اسمبلیوں کی تحلیل، نگران سیٹ اپ سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال ہوا، وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کے وزراء سے آئندہ کی سیاسی حکمت عملی پر بھی مشاورت کی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں کابینہ نے ملک کی پہلی میوزک پالیسی کی منظوری دی، 1970ء کے بعد سے اب تک میوزک کے شعبے میں قانونی، انتظامی یا پالیسی لیول کی کوئی تبدیلی نہیں ہوسکی تھی، میوزک پالیسی کے تحت مراعات اور سہولیات سے میوزک انڈسٹری کو نئی زندگی ملے گی۔
نئی میوزک پالیسی سے پائیریسی، کاپی رائیٹس سمیت میوزک انڈسٹری کو درپیش دیگر مسائل حل ہو جائیں گے، پبلک پرفارمنس، پروڈکشن، ڈسری بیونیشن، ایڈیپٹیشن، ڈیوریشن، مکینیکل، کمیونیکیشن رائٹس کو قانونی ڈھانچے میں لایا جا رہا ہے، ان اقدامات میں یوزرز اینڈ لائیسنسز کا مسئلہ بھی حل ہوگا جس سے میوزک انڈسٹری کو فروغ ملے گا۔
پالیسی سے مناپلائزیشن کے خاتمے کے ساتھ ساتھ میوزک ورکرز کے بنیادی قانونی حقوق کا تحفظ ہوگا، میوزک کی تیاری، گانے والے، لکھنے والے، دھن بنانے والوں کے قانونی حقوق کا تحفظ یقینی ہوگا، میوزک کی فروخت، اس کی چربہ سازی اور میوزک چرانے سے متعلق دیرینہ مسائل حل ہو جائیں گے۔
میوزک پالیسی ہمسایہ ممالک میں رائج قوانین اور بین الاقوامی معیار کے مطابق تیاری کی گئی ہے، پرانے میوزک کو محفوظ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات بھی پالیسی میں شامل ہیں، مقامی اور فوک میوزک، علاقائی زبانوں میں موسیقی کیلئے بھی اقدامات پالیسی کا حصہ ہیں۔