لاہور : (دنیانیوز) جنرل ہسپتال میں زیر علاج 15 سالہ گھریلو ملازمہ رضوانہ کی حالت پھر تشویشناک ہو گئی رضوانہ کو وینٹی لیٹر پر منتقل کیے جانے کا امکان ہے ۔
لاہور کے جنرل ہسپتال میں تشدد کا شکار بچی رضوانہ بدستور آٹھویں روز زیر علاج ہے ، پوسٹ گریجویٹ کالج لاہور کے پرنسپل پروفیسرالفرید ظفر نے بتایا ہے کہ رضوانہ کی طبیعت کبھی ٹھیک کبھی خراب ہو جاتی ہے ، رضوانہ کو تاحال آکسیجن سپورٹ پر رکھا ہے کیونکہ اس کا آکسیجن لیول پھر خراب ہو رہا ہے۔
پروفیسر الفرید نے کہا کہ بچی کا آج آکسیجن لیول ٹھیک کرنے کے لیے گذشتہ روز برونکو سکوپی کی گئی تھی، رضوانہ کی آج فیزوتھراپی بھی کی گئی جبکہ بچی کے علاج کے لیے سائیکالوجیسٹ اور کارڈیالوجسٹ کی ٹیم بھی معائنہ کر رہی ہے۔
پروفیسر الفرید کاکہنا ہے کہ رضوانہ کو سیپسیس کی بیماری ہے جس کی وجہ سے جسم میں انفیکشن ہے، انفیکشن ختم کرنے کیلئے اینٹی بائیوٹک ادویات بھی جاری ہیں ، رضوانہ کے روزانہ کی بنیاد پر تمام ضروری ٹیسٹ کروائے جا رہے ہیں تاہم مختلف بیماریوں کی وجہ سے طبیعت میں اتار چڑھاؤجاری ہے ۔
یہ بھی پڑھیں :بیٹی کے منہ میں تیزاب ڈالا گیا تاکہ بول نہ سکے، تشدد کا شکار بچی کی والدہ کا بیان
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے 14 سال کی بچی رضوانہ پر تشدد کا نوٹس لیتے ہوئے نگران وزیراعلیٰ پنجاب سے واقعے سے متعلق رپورٹ طلب کر لی ہے۔
واضح رہے کہ تشدد کی شکار گھریلو ملازمہ رضوانہ 7 روز سے لاہور کے جنرل ہسپتال میں زیرِ علاج ہے۔