اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے خاتون جج زیبا چودھری کو دھمکی دینے کے کیس میں عدالت کے روبرو پیش ہو کر معافی مانگ لی۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج کو دھمکی دینے کے کیس کی سماعت ہوئی، چیئرمین پی ٹی آئی جوڈیشل مجسٹریٹ ملک امان کی عدالت میں پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین پی ٹی آئی نے غیر شرعی نکاح کیس قابل سماعت ہونے کا فیصلہ چیلنج کر دیا
اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی نے روسٹرم پر آکر کہا کہ میں نے 27 سال قبل انصاف کی بالادستی کیلئے سیاسی جماعت بنائی، آج تک ایک گملا بھی نہیں توڑا، میں نے جوش خطابت میں ایک مظاہرے میں یہ الفاظ کہے تھے، اپنے الفاظ پر معافی مانگنے کیلئے جج زیبا چودھری کی عدالت بھی گیا، اگر میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معافی مانگتا ہوں۔
خیال رہے کہ 20 اگست 2022ء کو چیئرمین پی ٹی آئی نے شہباز گل پر مبینہ تشدد کے خلاف آئی جی اور ڈی آئی جی اسلام آباد پر کیس کرنے کا اعلان کیا تھا اور دوران خطاب شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چودھری کو نام لے کر دھمکی بھی دی تھی۔
بعد ازاں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 24 جولائی تک عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت 24 جولائی تک ملتوی کر دی۔