اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے 9 مئی سے متعلق مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر کی ضمانت منظور کر لی۔
جسٹس طارق محمود جہانگیری نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، شاہ محمود قریشی کے وکیل علی بخاری اور اسد عمر کی طرف سے شیر افضل مروت پیش ہوئے۔
پراسیکیوٹر نے شاہ محمود قریشی، اسدعمر اور اسد قیصر کے کیسز آئندہ سماعت پر ایک ساتھ سننے کی استدعا کی، جسٹس طارق جہانگیری نے ریمارکس دئیے کہ وہ الگ مقدمہ ہے اسکی سماعت کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں۔
سرکاری وکیل نے اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کی درخواستوں پر اعتراض کیا تو عدالت نے کہا کہ درخواست گزار صرف اپنی حد تک ذمہ دار ہیں، شریک ملزمان سے ان کا کیا تعلق ہے، اگرآپ کی کہی شرائط لاگو کریں تو کوئی درخواست ضمانت دائر ہی نہیں کرسکے گا۔
دوران سماعت جسٹس طارق جہانگیری نے یہ ریمارکس بھی دیئے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے بیان پر دونوں رہنماؤں کی ایماء پر احتجاج کا ا لزام لگایا گیا، شاہ محمود اور اسد عمر پر کوئی بیان جاری کرنے کا تو الزام ہی نہیں ہے۔
وکلاء کا موقف سننے کے بعد عدالت نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کی ضمانت منظورکر لی۔
یاد رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت کی جانب سے 9 مئی کے متعلقہ مقدمات میں درخواست ضمانت مسترد ہونے پر پر دونوں رہنماؤں نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔