اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی شیری رحمان نے کہا ہے کہ پاکستان کا فضائی آلودگی میں حصہ ایک فیصد سے بھی کم ہے، مگر یہاں ہم 45 ڈگری سینٹی گریڈ کا درجہ حرارت برداشت کر رہے ہیں۔
اسلام آباد میں بزنس سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے شیری رحمان نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے اس لئے بنائے گئے ہیں تا کہ ترقی پذیر ممالک کی معاونت کریں، فرانس میں ہونے والی کانفرنس عالمی مالیاتی نظام کی تنظیم نو کرے گی، پاکستان نے کوپ 27 میں موقع حاصل کیا اور ایک گروپ کو متحد کیا ہے، پاکستان ماحولیاتی آلودگی کے اہداف کو حاصل کر لے گا۔
وفاقی وزیر ماحولیاتی تبدیلی نے کہا ہے کہ موجودہ مالیاتی نظام کلائمیٹ فنانس اہداف کیلئے موزوں نہیں ہے یہ کام نہیں کر سکے گا کیونکہ ماحولیاتی تبدیلی کیلئے ہزاروں ارب ڈالر کی ضرورت ہے، بھارت ہمارے پڑوس میں ایک بڑا آلودگی پھیلانے والا ہے، ایڈ اور فنڈنگ پائلٹس میں نہ لائیں چند اضلاع میں کام کرنے سے فائدہ نہیں ہو رہا ہے، پلاسٹک کو عالمی سطح پر ختم کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ پلاسٹک ہمارے سمندروں میں چھا رہا ہے، پاکستان سالانہ دو کے ٹو کے مساوی پلاسٹک کا کچرا پیدا کرتا ہے، ان صنعتوں کی معاونت کی جائے جو کہ اپنے کاروبار اور کاموں کو گرین پر منتقل کر رہے ہیں، حکومتیں آلودگی نہیں پھیلا رہی ہیں، بڑی صنعتیں اور کمپنیاں سب سے بڑی آلودگی پھیلانے والی ہیں، شام کو مارکیٹس کیوں 6 بجے کے بعد کھلی رہتی ہیں۔