لاہور: (دنیا نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے مرکزی صدر تحریک انصاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت 11 مئی تک منظور کرتے ہوئے گرفتاری سے روک دیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے پولیس پر پٹرول بمب پھینکنے اور کار سرکار میں مداخلت کے کیس میں پرویز الٰہی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی، اس موقع پر سابق وزیراعلیٰ پنجاب عدالت میں پیش ہوئے۔
پرویز الٰہی نے مؤقف اختیار کیا کہ غالب مارکیٹ پولیس نے پولیس پارٹی پر حملہ کرنے کا بے بنیاد الزام لگایا، پولیس پارٹی پر پٹرول بم پھینکنے کا الزام بھی مقدمے میں لگایا گیا ہے، پولیس نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کیلئے جھوٹا مقدمہ درج کیا۔
پرویز الٰہی نے استدعا کی کہ ٹرائل کےحتمی فیصلے تک ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے۔
بعدازاں عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت 11 مئی تک منظور کر لی اور گرفتاری سے روک دیا، عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا بھی حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ مرکزی صدر پی ٹی آئی چودھری پرویز الٰہی سمیت دیگر کے خلاف تھانہ غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج ہے۔
خواجہ آصف روز گالیاں دے کر آئین کا کھلواڑ کر رہے ہیں: پرویز الٰہی
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر چودھری پرویز الہٰی نے کہا ہے کہ خواجہ آصف روز گالیاں دیتے ہیں، یہ آئین کا کھلواڑ کر رہے ہیں۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ پہلے دن سے ہم نے دہشت والا راستہ نہیں، پرامن راستہ اپنایا، ہم عدلیہ میں گئے اور پھر انہوں نے مذاکرات شروع کئے۔
انہوں نے کہا کہ شریف سارا خاندان بدنیت ہے، انہوں نے کچھ نہیں کرنا، یہ لوگوں کے خلاف جھوٹے پرچے کرنے کے ماہر ہیں، ہم ان کو اور ان کے خاندان کو بھی جانتے ہیں، ان کی عادت ہے جس سے وعدہ کرو کبھی پورا نہ کرو۔
سابق وزیرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مقدمات ساتھ ساتھ چلیں گے، ہم پوری طرح فائٹ کر رہے ہیں، ہمیں کوئی گھبراہٹ نہیں، ہم نے پیچھے ہٹنے والی بات سیکھی ہی نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک مقصد کے لئے نکلے ہیں، ہمارا ایک مشن ہے، ملک کو سنوارنا ہے، ہم نے قوم کو کام کر کے دکھایا ہے، ہم آئندہ بھی کام کر کے دکھائیں گے۔