لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت 15 مئی تک منظور کرتے ہوئے فوری گرفتاری سے روک دیا۔
پرویز الہٰی گھر پر آپریشن کے دوران حملہ کیس میں ضمانت کیلئے لاہور ہائیکورٹ پہنچے، سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے تھانہ غالب مارکیٹ میں درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی۔
لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس اسجد جاوید گھرال نے چودھری پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی۔
یہ بھی پڑھیں:پرویز الہٰی کی گرفتاری کیلئے پولیس کے چھاپے فوری روکنے کی استدعا مسترد
وکیل پرویز الٰہی کا کہنا تھا کہ اینٹی کرپشن کے درج مقدمے میں حفاظتی ضمانت ہائی کورٹ سے منظور ہوئی، روزانہ کی بنیاد پر مقدمات درج کئے جا رہے ہیں۔
عدالت نے کہا کہ اگر کوئی اور نیا مقدمہ درج ہوا ہے تو اس کی حفاظتی ضمانت کی درخواست دوبارہ دائر کریں۔
بعدازاں عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کی حفاظتی ضمانت 15 مئی تک منظور کرتے ہوئے فوری گرفتاری سے روک دیا، عدالت نے چودھری پرویز الٰہی کو متعلقہ عدالت سے رجوع کرنے کی بھی ہدایت کر دی۔
توہین عدالت کی درخواست دائر
دوران سماعت مرکزی صدر پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی۔
درخواست میں کہا گیا کہ لاہور ہائیکورٹ نے 6 مئی تک حفاظتی ضمانت منظور کی، عدالتی حکم کے باوجود پولیس کی جانب سے گرفتاری کیلئے آپریشن کیا گیا، پولیس کی جانب سے گرفتار کرنے کی کوشش واضح طور پر توہین عدالت کے مترادف ہے۔
پرویز الٰہی کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالتی حکم کی خلاف ورزی پر آئی جی پنجاب، ڈی جی اینٹی کرپشن سمیت دیگر کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائی جائے۔