اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیر اعظم شہباز شریف قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کر لیا، وزیر اعظم کو اعتماد کا ووٹ لینے کیلئے قرارداد بلاول بھٹو زرداری نے پیش کی، جس کے متن میں کہا گیا کہ ایوان وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کرتا ہے، قومی اسمبلی میں موجود 180 ارکان نے وزیر اعظم پر اعتماد کا اظہار کیا۔
سپیکر قومی اسمبلی نے قرارداد کی کامیابی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ قرارداد کے حق میں 180 ارکان نے ووٹ دیا، مفتی عبدالشکور مرحوم ہوتے تو تعداد 181 ہوتی، جنہوں نے اعتماد کا ووٹ دیا سب کے نام قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر ڈال دیئے جائیں۔
اعتماد کے ووٹ کی قرارداد منظور ہونے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف نے اتحادیوں کے پاس جا کر فرداً فرداً شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتا ہوں، ایک مرتبہ پھر معزز ایوان نے بلاول کی قرارداد پر مجھے 180 ووٹ دیئے، دل کی گہرائیوں سے سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیر اعظم نے قومی اسمبلی سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری، بلاول بھٹو، مولانا فضل الرحمان، خالد مقبول صدیقی، اختر مینگل، خالد مگسی کا شکر گزار ہوں، ایوان نے مجھ پر ایک مرتبہ پھر اعتماد کا اظہار کیا سب کا مان رکھوں گا، آپ کے اعتماد کو کبھی ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ کے اعزاز میں ظہرانہ
اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے ظہرانے میں مشاورت کی تو اتحادیوں نے اعتماد کا ووٹ لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں آپ پر پورا اعتماد ہے، آپ کبھی بھی ایوان سے اعتماد کا ووٹ لے سکتے ہیں، جس کے بعد وزیر اعظم نے اعتماد کا ووٹ آج لینے کا فیصلہ کیا۔
ظہرانے کے دوران وزیر اعظم شہبازشریف نے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے اسکا فیصلہ قبول کرنا ہوگا، حکومت ہر معاملے پر پارلیمنٹ کے فیصلوں پر عمل یقینی بنائے گی، کوئی کچھ بھی کر لے پارلیمنٹ کی بالادستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
واضح رہے قومی اسمبلی میں وزیر اعظم شہباز شریف کے 6 ووٹوں کا اضافہ ہو گیا، شہباز شریف 174 ووٹ لے کر وزیر اعظم منتخب ہوئے تھے، اعتماد کے ووٹ میں 180 اراکین نے وزیر اعظم شہباز شریف کی حمایت کی، ضمنی انتخابات میں عبدالقادر مندوخیل، علی موسیٰ گیلانی اور عبدالرحیم بلوچ رکن منتخب ہوئے۔
وزیر اظم شہباز شریف کو 2 آزاد اراکین کی بھی حمایت حاصل رہی، اعتماد کی ووٹ کی تحریک کے دوران بی اے پی کی زبیدہ جلال بھی حکومتی بنچز پر آگئیں، مسلم لیگ (ن) نے ضمنی انتخابات میں ایک مزید سیٹ جیتی، شائستہ پرویز ملک ضمنی انتخابات میں براہ راست منتخب ہوئیں ان کی جگہ مخصوص نشست پر شکیلہ لقمان چودھری منتخب ہوئیں۔