ملتان: (دنیا نیوز) نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے نشتر ہسپتال ٹو، ملتان کا دورہ کیا جہاں انہوں نے ہسپتال کے مختلف بلاکس کا معائنہ کیا۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کے نشتر ہسپتال ٹو دورہ کے موقع پر صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر ومیڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر جاوید اکرم، صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر، کمشنر ملتان ڈویژن اور متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔
نگران وزیراعلیٰ پنجاب نے ہسپتال میں کام کی سست رفتاری پر برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے ہسپتال کے سول ورکس کو مقرر کردہ ڈیڈ لائن کے اندر مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کمشنر ملتان ڈویژن کو اس کا فوکل پرسن مقرر کر دیا۔
صوبائی وزیر سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹر جاوید اکرم اور سیکرٹری کو ہر ہفتے پراجیکٹ کا وزٹ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی ہے، مقررہ مدت میں کام مکمل نہ ہونے پر ذمہ دار متعلقہ ٹیم ہوگی۔
— Specialized Healthcare & Medical Education Deptt. (@SHCMEHealth) April 25, 2023
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے منصوبے پر 3 شفٹ میں دن رات کام کرنے کی ہدایت کی ہے جس پر روزانہ ورک پروگریس کی ٹائم لائن بنا کر کمشنر آفس جمع کروائی جائے گی، انہوں نے کہا کہ کمشنر ملتان کو مکمل اختیارہے کہ وہ کام نہ کرنے والوں کیخلاف بلا تفریق کارروائی کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہارٹی کلچر کا کام بھی ساتھ ساتھ شروع کیا جائے، ایل سی کا ایشو حل کروا لیا ہے، منصوبے کی تکمیل میں تاخیر ہرگز برداشت نہیں، نشتر ٹو کی تکمیل سے نشتر ہسپتال پر بوجھ کم ہوگا۔
کمشنر ملتان عامر خٹک نے بریفنگ دی کہ سول ورک کے ساتھ مشینری خریداری کا ٹینڈرنگ عمل مکمل کیا جاچکا ہے، حکومت پنجاب کی جانب سے 9 ارب 45 کروڑ روپے جاری کیے جا چکے ہیں، 58 ایکڑ پر بننے والے نشتر ٹو پراجیکٹ پر 6 ارب 12 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمارت کے اندرونی حصہ میں بجلی و دیگر انسٹالیشن کا آغاز کر دیا گیا ہے، لانڈری، ریڈیالوجی، میڈیکل گیس پائپ لائن سسٹم کا کام ایوارڈ کیا جاچکا ہے جبکہ ہسپتال کی عمارت، کیفے ٹریاز، بیرونی گیٹوں کا گرے سٹرکچر بھی مکمل کیا جاچکا۔
کمشنر ملتان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے فیز میں 500 بیڈز پر مشتمل ہسپتال کو فنکشنل کیا جائے گا، اس فیز میں 120 ایمرجنسی ٹراما بیڈز، 120 نیورو آرتھرو بیڈز، 50 آئی سی یو بیڈز، 100 مدر اینڈ چائلڈ کیلئے بیڈز جبکہ 110 بیڈز میڈیکل سرجری کیلئے مختص کیے گئے ہیں، نشتر ٹو میں 10 موڈیولر تھیٹر بنائے جارہے ہیں۔