اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ اس وقت آئین کو ایک چیلنج درپیش ہے، سپریم کورٹ کو شکست دینے کی کوشش ہو رہی ہے، ہم امید لگائے بیٹھے ہیں کہ آئین کی فتح ہوگی۔
وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے سینئر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ساری قوم کی نظریں اس وقت سپریم کورٹ کی طرف لگی ہوئی ہیں، سب منتظر ہیں، دیکھ رہے ہیں کہ فیصلہ کیا آتا ہے، یہ تاریخ کیلئے ایک اہم دن ثابت ہوسکتا ہے، ہم امید لگائے بیٹھے ہیں کہ آئین کی فتح ہوگی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ جمہوری قدروں کو مضبوط کرنے کا واحد راستہ عوام کی رائے بذریعہ انتخابات ہے، عوام دیکھ رہے ہیں، الیکشن کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کی کوششیں جاری ہیں، سپریم کورٹ کے اختیارات بڑھا تو سکتے ہیں محدود نہیں کرسکتے، ملک اس وقت نازک دور سے گزر رہا ہے، توقع سپریم کورٹ اور اعلیٰ عدلیہ سے ہے۔
رہنما پی ٹی آئی فواد چودھری نے کہا کہ پاکستان کے آئین کو ایک چیلنج درپیش ہوگیا ہے، آج سپریم کورٹ کو شکست دینے کی کوشش ہو رہی ہے، آئین 90 دن بعد کوئی حکومت قبول نہیں کرتا، ملک کو اس وقت ظلم اور جبر کے ساتھ چلایا جا رہا ہے، مجسٹریٹ سے لے کر سپریم کورٹ کے ججز تک پریشر ڈالا جا رہا ہے۔
فواد چودھری کا کہنا تھا کہ ہم آئین کے ساتھ کھڑے ہیں، سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، عدالتوں کے احکامات کو ردی کی ٹوکری کی طرح اڑایا جا رہا ہے، موجودہ حکومت کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، ہم اب بھی امن کے راستے پر ہیں، موجودہ حکومت عدالتی کاموں میں رکاوٹیں ڈالنے سے باز رہے۔
تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے کہا کہ کئی بار کہتا رہا ہوں آئین خطرے میں ہے، آئین سب کیلئے مقدم ہے، تحریک انصاف آئین کے دفاع کیلئے کھڑی ہے، ہم حکومت کے اس عمل کی سخت مذمت کرتے ہیں، ہمارے لیے سپریم کورٹ کے تمام ججز قابل احترام ہیں، سپریم کورٹ کے ججز پر دباؤ آئینی نظام اور قومی سلامتی پر حملہ ہے۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ بحران سے نکالنے کا واحد راستہ آئین کے ذریعے ہے، تمام عوام کو سپریم کورٹ کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے تاکہ وہ آئین کا دفاع کرے، پی ڈی ایم حکومت کا قیام سپریم کورٹ کے فیصلے پر ہی عمل میں آیا تھا۔