عمران کے الزامات جھوٹی کہانی، عدالتوں سے استثنیٰ لینا چاہتے ہیں، عامر میر

Published On 23 March,2023 09:15 pm

لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے عمران خان کے الزامات کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہے کہ عمران خان الزامات کی آڑ میں عدالتوں سے استثنیٰ لینا چاہتے ہیں۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ عمران خان کا آئی جی پنجاب اور اسلام آباد پر قتل کی سازش کرنے کے الزام بے بنیاد ہے، خان صاحب جھوٹے الزامات لگا کر عوام کی ہمدردیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں، حقیقت یہ ہے کہ وہ ان الزامات کی اوٹ میں اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کرنا چاہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیازی نے مسلح جتھوں کے ساتھ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا، رانا ثنا اللہ

عامر میر نے کہا کہ عمران خان نے جھوٹے الزامات کو تقویت دینے کے لیے جھوٹی کہانی گھڑی، قتل کی سازش مجھے ایک فلم ڈائریکٹر کی کہانی لگتی ہے، خان صاحب ایسی جھوٹی کہانیاں بنانے کے ماہر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینئر پولیس آفیسرز پر قتل کی سازش کا الزام لگانا ایک سنگین جرم ہے، یہ ایک حقیقت ہے کہ خان صاحب مایوسی کا شکار ہیں، اپنی گرتی ہوئی ساکھ کو بچانے کے لیے روزانہ جھوٹی کہانیاں گھڑتے ہیں، جھوٹی کہانیاں گھڑنے پر انہیں الزام خان کا خطاب مل چکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دو صوبوں میں الگ الیکشن مستقل بحران کی شکل اختیار کر لے گا، اعظم نذیر تارڑ

صوبائی وزیر نے کہا کہ قتل کی سازش کے فضول الزامات کوئی عقل و شعور سے عاری شخص ہی لگا سکتا ہے، آئی جی لیول کے سینئر افسران فوج کی اعلیٰ قیادت سے ملکر ایک شخص کو مروانے کی سازش کیسے کر سکتے ہیں، ڈیتھ سکواڈ تیار کرنے کا الزام مضحکہ خیز ہے، اگر سابق وزیر اعظم کو پنجاب پولیس پر اعتماد نہیں تو بھاری سکیورٹی کیوں لے رکھی ہے۔

عامر میر نے کہا کہ خان صاحب ان الزامات کی آڑ میں عدالتوں سے استثنیٰ لینا چاہتے ہیں، خان صاحب الزامات کی اوٹ میں دوبارہ زمان پارک میں نو گو ایریا بنانا چاہتے ہیں، اس ملک میں الٹی گنگا بہتی ہے، قانون کو روندنے والوں کوعدالتوں سے ریلیف مل جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن نے اداروں سے مشاورت کے بعد سوچ سمجھ کر فیصلہ کیا، محسن نقوی

انہوں نے کہا کہ جھوٹا بیانیہ بنا کر عمران خان عوام کو بیوقوف نہیں بنا سکتے، موجودہ حکومت قانون کی پاسداری پر مکمل یقین رکھتی ہے، حکومت کوئی ایسا کام نہیں کرے گی جو آئین اور قانون سے متصادم ہو۔

عامر میر کا کہنا تھا کہ حکومت نے پی ٹی آئی کو جلسہ کرنے کی اجازت دے دی ہے، اگر پی ٹی آئی نے ایس او پیز کی خلاف ورزی کی تو فیصلے پر نظر ثانی کرنا پڑے گی۔