عمران خان کی گرفتاری کے بعد پورا پلان بنایا ہوا ہے کہ کون لیڈ کرے گا، شبلی فراز

Published On 14 March,2023 07:00 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شبلی فراز نے کہا ہے کہ عمران خان کی گرفتاری کے بعد اپنا پورا پلان بنایا ہوا ہے کہ کون لیڈ کرے گا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پولیس غیر قانونی طریقے سے لاہور گئی، قانونی جنگ لڑتے رہیں گے، پولیس نے کارکنوں پر شدید تشدد اور شیلنگ کی، 25 مئی سےظلم اور بربریت کا شروع ہونے والا سلسلہ نہیں رک رہا۔

یہ بھی پڑھیں: پولیس کی عمران کی رہائشگاہ کے اندر شیلنگ، پتھراؤ سے ڈی آئی جی اسلام آباد زخمی

شبلی فراز نے کہا کہ اُچکے، لُٹیرے ہم پرمسلط کیے گئے ہیں، غریب کو دو وقت کا کھانا نہیں مل رہا، ان کا ایک ہی کام عمران کو گرفتار کرنا اور الیکشن سے فرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ 1971ء میں جب ملک کی بڑی پارٹی کو حق نہ ملا تو ملک کا بڑا نقصان ہوا، لگتا ہے جو عوام کے لیڈر ہیں ان کو زندہ نہیں چھوڑا جاتا، عمران خان پاکستان کے محبوب ترین لیڈر ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان پر چوروں، اچکوں نے وزیر آباد میں حملہ کرایا تھا، ایسے حکمرانوں سے ہم نے جان چھڑانی ہے، ہم نے الیکشن کے انعقاد کو یقینی بنانا ہے، آئین کے تحت 90 دن کے اندر الیکشن ہونے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: مجھے کچھ ہوتا ہے تو بدترین غلامی کو کبھی قبول نہیں کرنا: عمران خان کا پیغام

شبلی فراز نے کہا کہ گورنر خیبرپختونخوا کے خلاف آرٹیکل 6 کی کارروائی شروع کر رہے ہیں، گورنر خیبر پختونخوا کو لگا کر بڑی کرسیوں کو چھوٹا کر دیا گیا ہے، عوام سب کچھ دیکھ رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف مقبول ترین جماعت کو ہدف بنایا جا رہا ہے، جس طرح ملک چلایا جا رہا ہےاس طرح نہیں چل سکتا، بس بہت ہو گیا، عوام نے اپنی جدوجہد کے لیے باہر نکلنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دفعہ 144 کا نفاذ، پنجاب حکومت سے جلسوں کی حکمت عملی بارے رپورٹ طلب

شبلی فراز نے کہا کہ عمران خان آپ کی جنگ لڑ رہا ہے، عوام اگر جدوجہد کا حصہ نہ بنے تو ملک کا کوئی مستقبل نہیں، عمران خان تو جلسے، جلوس ریلیاں نکال رہا ہے، ایک گیدڑ لندن بیٹھا ہے، ہم انشااللہ ثابت قدم رہیں گے۔

رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ زہریلی خاتون کا نام لینا بھی گوارہ نہیں کرتا، کیا ہم ان لوگوں کے غلام ہیں، یہ فرسودہ نظام ہے جو اشرافیہ کو مراعات دیتا ہے، اب ایسا نظام نہیں چلے گا۔