اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملتان میں برطانوی دور کی لائبریری کو ایک لاکھ 98 ہزار کی ٹیکس کٹوتی واپس کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ایف ٹی او کے فیصلے کے خلاف ایف بی آر کی نمائندگی کو مسترد کرتے ہوئے صدر مملکت نے فیصلے میں کہا کہ یہ واضح طور پر ایک ہمدردی کا کیس ہے کیونکہ پبلک لائبریری اور سٹی ریڈنگ روم، ملتان (شکایت کنندہ) ایک غیر منافع بخش تنظیم کے طور پر رجسٹر ہے اور ریٹرن فائل کرنے میں تاخیر کی وجہ سے ٹیکس استشنیٰ سرٹیفکیٹ روکا گیا۔
فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ تاخیر کی وجہ سے قومی خزانے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا، لہٰذا، ایف بی آر کو اس معاملے کو ہمدردی کی نظر سے دیکھنا چاہیے، ایف بی آر نے پبلک لائبریری کو ریلیف فراہم کرنے کی ہدایت کے ایف ٹی او کے فیصلے کے خلاف صدر مملکت کو درخواست دائر کر رکھی تھی۔
صدر مملکت نے فیصلے میں کہا کہ شکایت کنندہ علاقے کے شہریوں کو 20 روپے کی معمولی قیمت پر کتب بینی کی سہولت فراہم کر رہا ہے، اس وقت اس کے تقریباً 400 ممبران ہیں اور بہت ہی کم عملہ انتہائی کم تنخواہ پر لائبریری چلا رہا ہے، لائبریری کے خرچے عطیات اور اس کی وقف شدہ رقم کے منافع سے پورے کیے جاتے ہیں۔
صدر مملکت نے نوٹ کیا کہ ٹیکس سال 2020-21 کیلئے ریٹرن فائل نہ کرنے کی وجہ سے شکایت کنندہ کو ٹیکس استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ جاری نہیں کیا جا سکا اور اجراء میں تاخیر کی وجہ ریٹرن فائل نہ کرنا ہے، استثنیٰ سرٹیفکیٹ کی عدم دستیابی کے نتیجے میں بینک کے پاس رکھے ہوئے ڈپازٹس پر 0.198 ملین کی کٹوتی کی گئی جو کہ لائبریری کی بقاء کا ایک بنیادی ذریعہ ہے۔
صدرمملکت نے کہا کہ استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ جاری نہ کرنے کی وجہ سے اس کے چار ملازمین کو ان کی معمولی تنخواہوں یعنی 20,000/ روپے سے بھی کم سے محروم ہونا پڑا، چونکہ ایف بی آر پہلے ہی زیر بحث ٹیکس سال کے آخری چھ ماہ کیلئے استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ جاری کر چکا ہے، اس لیے محکمے کو مالی سال کے ابتدائی چھ ماہ کیلئے بھی استثنیٰ کا سرٹیفکیٹ جاری کرنا چاہیے۔