اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطاء بندیال نے پاکستانی عوام کو انصاف کی فراہمی کے لیے تنازعات کے حل کے متبادل طریقہ کار کوعدلیہ کی تمام سطحوں پر فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نےلاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اور دستاویزی فلم ’’عدلیہ کا سفر 75 سال‘‘ کی باضابطہ لانچنگ تقریب کی صدارت کی۔
دستاویزی فلم ستمبر 2022 میں منعقد ہونے والی 9ویں بین الاقوامی جوڈیشل کانفرنس کے لیے تیار کی گئی تھی۔ کانفرنس کی سرگرمیوں کی نگرانی کے لئے قائم آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان، جسٹس علی محمد مظہر اور جسٹس عائشہ اے ملک بھی موجود تھیں۔
چیف جسٹس نےلاء اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان اور پی ٹی وی ٹیم کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایسی شاندار دستاویزی فلم سامنے آئی ہے جو پاکستان کی آزادی کے بعد سے 75 سال کی عدالتی تاریخ کا احاطہ کرتی ہے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ پی ٹی وی اسی طرح کی دیگر کوششوں میں بھی لااینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان سیکرٹریٹ کی مدد جاری رکھے گا تاکہ عام لوگوں میں آئین، قوانین اور انصاف تک رسائی کے بارے میں آگاہی پیدا کی جا سکے۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کی ٹیم کی کو ششوں کو بھی سراہتے ہوئے امید ظاہر کی سیکرٹریٹ اسی جذبے، لگن اور عزم کے ساتھ اس طرح کی تقریبات کا انعقاد جاری رکھے گا۔
چیف جسٹس سپریم کورٹ عمر عطا بندیال نے شہریوں اور معاشرے کے حقوق میں توازن پیدا کرتے ہوئے تحقیق کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے پاکستانی عوام کو انصاف کی فراہمی کے لیے تنازعات کے حل کے متبادل طریقہ کار کوعدلیہ کی تمام سطحوں پر فعال بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
لااینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے سیکرٹری نے دستاویزی فلم کی باقاعدہ رونمائی کا موقع فراہم کرنے پر چیف جسٹس آف پاکستان اور آرگنائزنگ کمیٹی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ دستاویزی فلم پی ٹی وی ٹیم اور لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کی ٹیم کی مشترکہ کاوش ہے۔جمعرات کو باضابطہ طور پر لانچ ہونے والی اس دستاویزی فلم میں پاکستان میں عدلیہ کی تشکیل، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور تاریخی پس منظر میں توسیع کا جامع احوال دیا گیا ہے۔
دستاویزی فلم میں مستقبل کی حکمت عملی اور پاکستان میں نظام انصاف کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوشش کی بھی عکاسی کی گئی ہے تا کہ ٹیکنالوجی کی مدد سے موثر نظام انصاف یقینی بنایا جاسکے ۔