عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کیخلاف بغاوت کے مقدمے پر غور

Published On 02 June,2022 11:31 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور وزیراعلیٰ کے پی محمود خان کے خلاف بغاوت کے مقدمے پر غور کیا گیا۔

وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں وفاقی کابینہ کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیر داخلہ نے پی ٹی آئی کے 25 مئی کے لانگ مارچ اور وفاق پر حملے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کے حوالے سے بریفنگ دی۔

کابینہ کمیٹی نے عمران خان اوروزرا اعلی کے پی و گلگت بلتستان کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ کے تحت بغاوت کا مقدمہ درج کرنے پرمشاورت کی۔

سیکرٹری داخلہ اور آئی جی اسلام آباد نے بھی کمیٹی اراکین کو امن امان اور لانگ مارچ کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وفاقی کابینہ کو حتمی سفارشات پیش کرنے کیلئے کمیٹی نے مزید مشاورت کیلئے اجلاس چھ جون تک ملتوی کردیا۔

وزیر داخلہ نے کمیٹی کو بتایا کہ پی ٹی آئی کا لانگ مارچ حقیقی آزادی مارچ کی بجائے ایک فتنہ، فساد مارچ تھا۔ یہ وفاق پر مسلح حملہ اور بغاوت تھا۔25 مئی کو دارالحکومت اسلام آباد کو یرغمال بنانے کی باقاعدہ منصوبہ بندی کی گئی تھی۔

رانا ثناءاللہ نے کہا کہ عمران خان نیازی نے کنٹینر سے تقریریوں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور وفاق کیخلاف نفرت پر کارکنان کو اکسایا۔پی ٹی آئی لانگ مارچ کے شرکاءمسلح تھے،ان کے ساتھ اسلحہ بردار فورس تھی جس کا مقصد وفاق پر چڑھائی تھا۔ عمران نیازی کا 25 مئی کا لانگ مارچ درحقیقت وفاق کیخلاف بغاوت کا عمل تھا۔