شانگلہ: (دنیا نیوز) سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں، سوویت یونین کی جب معیشت نیچے گئی تو ملک ٹوٹ گیا تھا، اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں لیکن لوگ جانتے ہیں کہ پاور آپ کے پاس ہے، لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور تاریخ اس کردار کو کبھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں، قوم تیاری کرے، لانگ مارچ کے حوالے سے اگلے لائحہ عمل کا اعلان ہفتے کو دیر جلسے میں کروں گا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئر مین نے شانگلہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کہا کہ بشام کےنوجوانوں آج آپ کےپاس حقیقی آزادی کیلئےآیاہوں، پاکستان میں پٹرول اورڈیزل کی قیمت بڑھ گئی ہے، پٹرول اورفضل الرحمان کی 30 روپے فی لٹرقیمت بڑھ گئی، بھارت نے چند روز قبل 25 روپے فی لٹرقیمت کم کی، بھارت نے روس سے 30 فیصدکم قیمت تیل خریدا، ہماری حکومت بھی روس سے 30 فیصدکم قیمت تیل خریدنا چاہتی تھی، سازش سے ہماری حکومت ختم کردی گئی، آج امریکی غلام حکومت امریکی ڈر سے روس سے کم قیمت تیل نہیں خرید رہی، بھارت کے لوگ روس سے تیل خرید سکتے ہیں کیونکہ انکی آزادخارجہ پالیسی ہے، پاکستان امریکی اجازت کے بغیرروس سے تیل نہیں خریدسکتا۔ آج ملک میں امریکی غلام حکومت ہے جوان کی اجازت کے بغیر روس سے تیل نہیں خرید سکتی۔
عمران خان نے کہا کہ کورونا کے باوجود ہماری معیشت ترقی کررہی تھی، کورونا کے دوران برصغیرمیں سب سے زیادہ روزگار پاکستانیوں کو ملا، جو لوگ اوپر آ گئے، اگر اس وقت میں یہ ملک نہ سنبھالا گیا اور اس کا دیوالیہ نکل گیا تو میں پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ سوویت یونین اور امریکا دنیا کی دو بڑی طاقتیں تھیں لیکن جب ان کی معیشت زوال پذیر ہوئی تو سوویت یونین ٹوٹ گئی اور ان کی تگڑی فوج بھی انہیں اکٹھا نہ رکھ سکی۔ اسٹیبلشمنٹ کہتی ہے کہ ہم نیوٹرل ہیں، تو بسم اللہ آپ نیوٹرل ہوں لیکن لوگ جانتے ہیں کہ پاور آپ کے پاس ہے اور یہ چوروں کا ٹولہ جس طرح قوم کو نیچے لے کر جا رہا ہے تو لوگ آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں اور تاریخ اس کردار کو کبھی معاف نہیں کرے گی کہ ملک نیچے چلا جائے اور آپ کہیں ہم نیوٹرل ہیں۔
سابق وزیراعظم نےکہا کہ پاکستانی وفداسرائیل گیاجس میں پاکستان کا سرکاری ملازم بھی شامل تھا، اسرائیل جانیوالےاس وفد میں شامل سرکاری ملازم پاکستانی ادارے میں نوکری کرتا ہے، امریکاکی غلام حکومت بھارتی ایجنڈا لاگو کر رہی ہے، چیری بلاسم کبھی کشمیر پر بات نہیں کرےگا، شہبازشریف نے کہا ہے میں کپڑےبیچ دوں گا، انہیں کپڑےبیچ دینے چاہئیں کیونکہ جب سے یہ آئے، آٹا، پٹرول اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، آج میں آپ سے وعدہ لینے آیا ہوں کہ آپ نے حقیقی آزادی کی تحریک میں میرے ساتھ کھڑا ہونا ہے، اللہ کے سامنے سجدہ کرنے والا آزاد ہوجاتا ہے، آج قوم علامہ اقبالؒ کے خواب کی طرح کھڑی ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری عمرتقریبا پاکستان جتنی ہے، اسلام آباد میں خواتین، بچوں کے خلاف بدترین شیلنگ کی گئی، اس طرح توغلاموں پر بھی بربریت نہیں کر سکتا، شہبازشریف، قاتل رانا ثنا اللہ بزدل نے عورتوں پر شیلنگ کرائی، اسلام آباد میں بدترین شیلنگ کے باوجود خواتین، بچوں کے مقابلہ کرنے پر خوشی ہوئی، یہ قوم کبھی بھی امپورٹڈ حکومت کوتسلیم نہیں کرے گی، شوکت یوسفزئی سمیت پوری ٹیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کیا آپ لوگوں نے خوف کا بت توڑدیا ہے، مسلمان اللہ کے سوا کبھی کسی کے سامنے نہیں جھک سکتا۔ امریکا کی غلامی،اداروں کی تباہی کی جارہی ہے، بڑے چوروں کی چوریوں کو معاف کیا جارہا ہے، قوم تیاری کرے، پرسوں دیر جلسے میں اگلا لائحہ عمل دوں گا، سپریم کورٹ فیصلے کی سٹڈی کروں گا، اگلے لائحہ عمل دوں گا آپ نے تیاررہنا ہے۔ پرامن احتجاج جمہوریت میں ہم سب کا حق ہے، یہ عوام میں جاتے ہیں توعوام انہیں چور، غدار کہتے ہیں، یہ الیکشن نہیں جیت سکتے یہ ابھی سے الیکشن کمیشن سے مل کر دھاندلی کی پوری تیاریاں کر رہے ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ، عمران خان کی راہداری ضمانت 25 جون تک منظور
پشاور ہائیکورٹ نے عمران خان کی راہداری ضمانت 25 جون تک منظور کر لی، سابق وزیراعظم کو 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔
درخواست پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید نے سماعت کی۔ عمران خان کی جانب سے کیس کی پیروی بابر اعوان نے کی، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران خان کے خلاف 14 ایف آئی آرز درج کی گئی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ 3 ہفتے کی ضمانت منظور کرتے ہیں، 23 جون تک ضمانتوں پر عملدرآمد ہو گا۔ فاضل عدالت نے عمران خان کو ہدایت کی کہ عدالتی احاطے میں کوئی خطاب نہ کریں۔ عمران خان نے عدالت کو یقین دلایا کہ وہ احکامات پر عمل درآمد کریں گے۔ اس موقع پر چیئرمین تحریک انصاف کے ساتھ دیگر پارٹی رہنما بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔
قبل ازیں عمران خان کی آمد پر سکیورٹی عملے کی جانب سے عدالت کا دروازہ بند کردیا گیا اور میڈیا نمائندوں کو عدالت میں داخلے سے روک دیا گیا۔