کراچی: (دنیا نیوز) جامعہ کراچی میں کامرس ڈیپارٹمنٹ کے قریب وین میں دھماکے میں 3 چینی باشندوں سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے، جس کے بعد گاڑی میں آگ لگ گئی۔ عینی شاہدین کے مطابق اساتذہ کی گاڑی کے ساتھ دوسری گاڑی ٹکرائی۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کا کہنا ہے کہ دھماکے میں تین سے ساڑھے تین کلو دھماکہ خیز مواد استعمال ہوا، گاڑی پر بال بیرنگ سمیت بارودی مواد کے نشانات موجود ہیں، گاڑی روزانہ کی بنیاد پر اسی وقت آتی جاتی تھی، بم ڈسپوزل اسکواڈ حتمی طور پر بارودی مواد کا بتائے گا، گاڑی میں غیر ملکیوں کے حوالے سے تفصیلات جمع کی جا رہی ہیں۔
راجا عمر خطاب
محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کے سربراہ راجا عمر خطاب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خود کش حملہ تھا، جس میں دو خواتین سمیت تین غیرملکی اور ایک پاکستانی شہری زندگی کی بازی ہار گیا۔ حملہ ایک خاتون نے کیا اور ایک علیحدگی پسند تنظیم کی اس کی ذمہ داری بھی قبول کرلی ہے، باقاعدہ ریکی کے بعد اس جگہ پر نشانہ بنایا گیا ہے۔ خودکش حملہ کرنے کی وجہ سیکیورٹی ہے کیونکہ وین کے اندر موجود افراد کی سیکیورٹی کے لیے موٹر سائیکل سوار رینجرز اہلکار تعینات تھے، جس کی وجہ سے آئی ڈی لگانا مشکل تھا۔ بارودی مواد مقامی نہیں لگ رہا ہے، بال بیرنگ کا استعمال ہوا ہے اور اسکول بیگ کی طرح کے کسی چیز کے اندر آئی ڈی بنائی ہوئی تھی اور وہ پیچھے لگی ہوئی تھی، جس سے دھماکا کیا گیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نوٹس
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے وین میں دھماکے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی سی ایسٹ اور ایس پی ایسٹ کو فوری جائے وقوع پر پہنچنے کی ہدایت کر دی۔ مراد علی شاہ نے کمشنر کراچی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ زخمیوں کو فوری ڈاؤ اسپتال منتقل کیا جائے، کوشش کی جائے کہ کوئی جانی نقصان نہ ہو۔
دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز کو موصول
جامعہ کراچی میں خود کش دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز کو موصول ہو گئی۔
کراچی یونیورسٹی میں خاتون خودکش بمبار کی جانب سے چینی باشندوں کی گاڑی کو نشانہ بنانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سفید ہائی ایس وین جامعہ کراچی کے متعلقہ شعبہ کی طرف آرہی ہے۔
گاڑی کے عقب میں موٹرسائیکلوں پر رینجرز اہلکار بھی آتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں اس دوران ایک لڑکی کو کھڑے دیکھا جا سکتا ہے، جونہی ہائی ایس گاڑی لڑکی کے قریب پہنچتی ہے تو خاتون خود کو دھماکے سے اڑا لیتی ہے۔
مریم اورنگزیب
وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ دھماکے میں 3 چینی جاں بحق ہوئے ہیں، وزیراعظم آفس نے دھماکے کی رپورٹ طلب کی ہے۔ واقعے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ جلد سامنے آ جائے گی، امن و امان کی صورتحال بہتر بنانا وزیراعظم کی اولین ترجیح ہے۔
چینی باشندوں کی جان لینے والوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائیں گے: وزیراعظم
وزیراعظم نے اسلام آباد میں چین کے سفارتخانے کا دورہ کیا اور چین کی ناظم الامور پھینگ چنگ زو سے ملاقات کی ، وفاقی وزیر احسن اقبال، وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب، وزیر مملکت خارجہ حنا ربانی کھر اور وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ بھی ہمراہ تھے۔
شہباز شریف نے چین کے صدر شی جن پنگ کے لئے خصوصی تعزیتی پیغام بھی تحریر کیا اور جامعہ کراچی میں دھماکے میں چینی باشندوں کے جاں بحق ہونے پر رنج و غم اور افسوس کا اظہار کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپنے آئرن برادرز پر وحشیانہ حملے پر پاکستانی قوم صدمے اور غم کی حالت میں ہے، پورا پاکستان چین کی حکومت، عوام اور متاثرہ خاندانوں سے دلی ہمدردی اور افسوس کرتا ہے، دہشت گردی کے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں، پاکستانی سرزمین سے ہر قسم کی دہشت گردی اور دہشت گردوں کے خاتمے کا تہیہ کر رکھا ہے، واقعے کی تیزی سے تحقیقات کریں گے اور مجرموں کو قانون کے مطابق عبرت کا نشان بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ کو کل کراچی پہنچنے کی ہدایت کی ہے، مجرموں کی گرفتاری اور سزا دلانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، چینی باشندوں کی جان لینے والوں کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائیں گے، پاکستان اور چین کے درمیان آہنی تعلقات پر حملہ ناقابل برداشت ہے، ان عظیم دو طرفہ تعلقات کو متاثر نہیں ہونے دیں گے: جاں بحق ہونے والوں کے جسد خاکی اور زخمیوں کی احترام سے گھروں کو واپسی کے لیے تمام انتظامات کریں گے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں چینی باشندوں اور اداروں کی سکیورٹی بڑھانے اور فول پروف بنانے کا حکم دے دیا ہے، مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف کا وزیراعلیٰ سندھ کو فون
وزیراعظم شہباز شریف نے جامعہ کراچی کے اندر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم نے جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ واقعہ انتہائی قابل مذمت ہے، واقعہ میں متاثرہ خاندانوں کے غم میں شریک ہیں۔ وزیراعظم نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے بھی دعا کی۔
وزیراعظم نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو فون کیا اور ان سے دھماکے کی تفصیلات دریافت کیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں بتایا کہ واقعے میں تین چینی باشندے اور ایک پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوئے ہیں، ملوث افراد کو پکڑنے کی پوری کوشش کی جارہی ہے۔
مراد علی شاہ کی چینی قونصل جنرل سے ملاقات
دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ چائینیز قونصلیٹ آئے اور چائینیز قونصل جنرل کو کراچی یونیورسٹی میں ہونے والے وین دھماکے کے حوالے سے بریف کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے قونصل جنرل کو واقعہ کی مکمل طورپر تحقیقات کی یقین دہائی کراتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم چینی ماہرین کی ملک و صوبے کے لیے خدمات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن کچھ سازشی عناصر پاکستان اور چین کی شراکت داری پسند نہیں، اس قسم کی سوچ اور کرداروں کو آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
بلاول اور آصف زرداری کی جامعہ کراچی دھماکے کی شدید مذمت
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری اور سابق صدر آصف علی زرداری نے جامعہ کراچی میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین نے اپنے ایک بیان میں جامعہ کراچی دھماکے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر رنج و غم کا اظہار کیا اور پاکستانی عوام کی جانب سے چین کی عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یقین ہے، سندھ پولیس واقع کی وجوہات تک جلد پہنچ جائے گی، واقعہ میں ملوث درندے بھی جلد قانون کی گرفت میں ہوں گے، چینی شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیئے اقدامات کیئے جائیں۔
دوسری طرف سابق صدر آصف علی زرداری نے کراچی بم دھماکے میں معصوم افراد کی ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے اور چینی باشندوں کی ہلاکت پر چین کی حکومت سے اظہار افسوس کیا ہے۔
انہوں نے سندھ حکومت کوہدایت کی کہ بم دھماکے کی تحقیقات کر کے مجرموں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے، بم دھماکے میں زخمی افراد کی زندگی بچانے کیلئے انہیں بہترین طبی امداد دی جائے، بم دھماکے میں ملوث دہشت گردوں اور منصوبہ سازوں سے کوئی رعایت نہیں ہوگی۔
عمران خان
سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کراچی یونیورسٹی خود کش بم دھماکے پر ردعمل سامنے آیا ہے۔
Strongly condemn the terrorist attack targeting Chinese teachers of Karachi University. This is yet another attack with a specific agenda of trying to undermine Pak-China strategic r ship. We must ensure defeat of this foreign-backed agenda of our enemies.
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) April 26, 2022
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں عمران خان نے لکھا کہ میں کراچی یونیورسٹی کے چینی اساتذہ کو خود کش حملے میں نشانہ بنانے کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔یہ حملہ بھی پاک چین تذویراتی شراکت داری کو نقصان پہنچانے کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ہم اپنے دشمنوں کے اس بیرونی حمایت یافتہ ایجنڈے کو شکست دیں۔