پشاور: مسجد میں نمازِ جمعہ کے دوران دھماکا، امام سمیت 56 افراد شہید

Published On 04 March,2022 01:54 pm

پشاور: (دنیا نیوز) پشاور کے قصہ خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکے کے نتیجے میں امام ارشاد خلیلی سمیت 56 شہید ہو گئے۔

 پشاور کے قصہ خوانی بازار میں نمازِ جمعہ کے دوران دو حملہ آور جامع مسجد کے گیٹ پر آئے اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں 2 پولیس اہلکار موقع پر شہید ہو گئے۔ حملہ آور فائرنگ کے بعد جامع مسجد میں داخل ہوئے، جس کے بعد مسجد میں دھماکا ہوا۔

ترجمان ایل آر ایچ پشاور کے مطابق کوچہ رسالدار دھماکے میں56 افراد شہید ہوئے جبکہ 194 زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں میں کچھ کی حالت تشویشناک ہے، شدید زخمیوں کو بروقت طبی سہولیات فراہم کی گئی، بڑی تعداد میں ڈاکٹروں اورنرسوں نےعلاج فراہم کیا۔

پولیس حکام کے مطابق جائے وقوعہ سے اہم شواہد اکٹھے کرلئے گئے۔ دھماکے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پشاور کے تین بڑے سرکاری اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ جبکہ سیکورٹی بھی ہائی الرٹ کر دی گئی۔

حکومت خیبر پختونخوا کے ترجمان بیرسٹر محمد سیف نے تصدیق کی کہ مسجد کے اندر ہونے والا دھماکا خودکش تھا جس میں دو حملہ آور ملوث تھے۔

پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا

جمعہ کی شام کو قصہ خوانی بازار دھماکے میں شہید 2 پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی۔

شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ سرکاری اعزاز کے ساتھ پولیس لائنز پشاور میں ادا کی گئی جس میں پولیس کے دستے نے شہدا کو سلامی پیش کی۔

نماز جنازہ میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے شرکت کی جبکہ صوبائی کابینہ اراکین کامران بنگش، بیرسٹر محمد علی سیف، انسپکٹر جنرل پولیس اور دیگر سرکاری حکام بھی شریک ہوئے۔ 

6 کلو دھماکا خیز مواد استعمال ہوا، آئی جی خیبر پختونخوا

انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا معظم جا انصاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حملے کے وقت پولیس موقع پر موجود تھی اور عبادت گاہ کے باہر 2 اہلکار سیکورٹی تعینات تھے

انہوں نے کہا کہ حملے میں ایک کانسٹیبل موقع پر شہید ہوا۔ پہلے پستول سے فائرنگ اور پھر خودکش حملہ کیا گیا، دہشت گرد کالے کپڑوں میں ملبوس تھا جبکہ دھماکے میں 5 سے 6 کلوگرام دھماکا خیز مواد استعمال ہوا۔ دھماکے کے حوالے سے کوئی پیشگی اطلاع نہیں تھی جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں ایک دہشت گرد کو دیکھا گیا ہے۔

 

سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی

قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں ہونے والی دہشتگردی کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آ گئی ہے۔

دوسری طرف پشاور دھماکا کی سی سی ٹی وی فوٹیج دنیا نیوز کو موصول ہو گئی ہے، جامع مسجد میں نماز جمعہ کے لیے لوگوں کی آمد کا سلسلہ جاری تھا، حملہ آور نے مسجد کے باہر فائرنگ کی، فائرنگ کے بعد حملہ آور مسجد میں داخل ہوا، حملہ آور نے کالے کپڑے پہن رکھے تھے۔

ایس ایس پی آپریشنز نے بھی دھماکا خودکش ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جس کے بعد پولیس کا سرچ اینڈ اسٹرائیک آپریشن جاری ہے، جبکہ علاقے کا بھی محاصرہ کر لیا گیا ہے۔ حملہ ایک خوکش حملہ آور نے کیا جس میں 2 پولیس اہلکار بھی شہید ہوئے، جبکہ حملے کے حوالے سے کوئی تھریٹ الرٹ موصول نہیں ہوا تھا۔

سی سی پی او نے بتایا کہ ابتدائی تفصیلات کے مطابق قصہ خوانی بازار کے کوچہ رسالدار میں جامع مسجد میں 2 حملہ آوروں نے گھسنے کی کوشش کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی۔ پولیس ٹیم پر حملے کے بعد جامع مسجد میں زور دار دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد کے زخمی اور جاں بحق ہونے کی اطلاع ہے۔

زیادہ تر افراد کے سر پر زخم آئے

پشاور کے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے ترجمان کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں زیادہ تر افراد کے سر پر زخم آئے ہیں۔

حملہ آور نے خود کو منبر کے سامنے اڑایا: عینی شاہد

واقعے میں محفوظ رہنے والے ایک عینی شاہد کا کہنا ہے کہ کالے کپڑوں میں ملبوس خود کش حملہ آور نے خود کو منبر کے سامنے اڑایا۔

انہوں نے بتایا کہ خود کش حملہ آور نے سیکیورٹی گارڈ کو ٹارگٹ کیا، اس نے 5 سے 6 فائر کیے اور تیزی سےمسجد میں داخل ہوا، جہاں اس نے منبر کے سامنے پہنچ کر دھماکا کر دیا۔

 

صدر، وزیراعظم ، مریم سمیت دیگر کی مذمت

دوسری طرف  یبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد وزیراعظم عمران خان، صدر عارف علوی سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

صدر عارف علوی

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جامع مسجد امامیہ، قصہ خوانی بازار پشاور میں دھماکے کی مذمت کی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔


صدر نے شہداء کے لواحقین سے اظہار ہمدردی، شہداء کیلئےدعائے مغفرت اور زخمی ہونیوالے افراد کیلئے جلد صحتیابی کی دعا کی۔

وزیراعظم عمران خان

وزیراعظم عمران خان نے پشاور دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جبکہ قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہارِ افسوس، زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اور واقع کی رپورٹ طلب کر لی۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران شیخ رشید نے سکیورٹی صورتحال سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور ملکی سیکورٹی معاملات پر تفصیلی مشاورت کی گئی۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر داخلہ کو ہدایت کی کہ امن وامان یقینی بنایا جائے۔

شیخ رشید

پشاور کے قصہ خوانی بازار کی جامع مسجد میں نمازِ جمعہ میں ہوئے خود کش دھماکے سے متعلق وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ اس دھماکے کا کوئی تھریٹ الرٹ بھی جاری نہیں ہوا تھا۔

انہوں نے کہا کہ یہ خودکش دھماکا سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش ہے۔

شیخ رشید کا یہ بھی کہنا ہے کہ غیر ملکی قوتیں پاکستان کا امن تباہ کرنا چاہتی ہیں، چیف سیکریٹری اور آئی جی کے پی کے سے واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔

 

شہباز شریف

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی کوچہ رسالدار، پشاور میں مسجد میں خودکش دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ خاندانوں کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کرتے ہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کے حضور سربسجود نمازیوں پر یہ اندوہناک حملہ کرنے والے نہ مسلمان ہو سکتے ہیں نہ ہی انسان۔ ملک میں امن و امان کی سنگین ہوتی صورتحال لمحہ فکریہ ہے، طویل عرصے سے بار بار توجہ دلا رہا ہوں کہ سر اٹھاتی دہشت گردی پر سنجیدگی سے غور کی ضرورت ہے، دہشت گردی کی واپسی ملک و قوم کے لیے نیک فال نہیں۔

مریم نواز

پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پشاور میں دہشت گردی کی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہوں۔ ہمارے شہروں میں پھر سے بارود کی بُو پریشان کن ہے، جانوں کے نذرانے پیش کرکے قائم کیا گیا امن نااہلی کی نذر ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ پاکستان اور اس میں بسنے والوں پر اپنا رحم فرمائے، زخمیوں کو صحت یاب کرے اور شہدا کے خاندانوں کو صبر دے۔

مولانا فضل الرحمان

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور امیر جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر لکھا کہ پشاور دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس اور لواحقین سے تعزیت کا اظہار کرتا ہوں، اللہ انکی مغفرت فرمائے اور زخمیوں کو شفاء کاملہ عاجلہ عطا فرمائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ حکومت امن وامان برقرار رکھنے میں ناکام ہو گئی ہے، اتنی محنت سے حاصل کیا گیا امن اس نا اہل حکومت کے ہاتھوں پھرسے تباہ ہونے کی طرف جا رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے پشاور دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشتگردوں نے معصوم نمازیوں کو نشانہ بنا کر انسانیت پر حملہ کیا، زخمیوں کو علاج و معالجے کی بہتر سہولیات مہیا کی جائیں، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی عملدرآمد نہ ہونا افسوسناک ہے۔

خالد مقبول صدیقی

ایم کیوایم سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت پاکستان کے امن کو سبوتاژ کیا جارہا ہے۔

سراج الحق

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے مسجدمیں خودکش حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ عبادت گاہوں کو قتل گاہ بنانے والے حیوانوں سے بھی بدتر ہیں، شہدا کی مغفرت اور زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں، لواحقین کو صبر اور ہمت کی تلقین کرتاہوں، ملک میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات پر تشویش ہے، پشاور میں ہر سال بڑا سانحہ وقوع پذیر ہوتا ہے، گزشتہ سالوں مساجد، مدارس، سکولزاور چرچ کو نشانہ بنایا گیا۔

چودھری شجاعت، پرویز

پاکستان مسلم لیگ ق کی قیادت چودھری شجاعت حسین، پرویزالٰہی اور مونس الٰہی نے بھی پشاور خود دھماکے کی مذمت کی ہے۔

چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ ایسی گھناؤنی حرکت کرنے والوں کو قانون کے شکنجے میں لا کر فوری قرار واقعی سزا دی جائے۔

چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ حکومت خیبرپختونخوا قانون کی بالادستی کی رٹ کو قائم رکھنے کیلئے جلد از جلد ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائے تا کہ دوبارہ کسی کو ایسا کرنے کی جرأت نہ ہو۔

وزیراعلیٰ کے پی کے

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے پشاور کے قصہ خوانی بازار میں واقع جامع مسجد کوچہ رسالدار میں دھماکے کی مذمت کی ہے۔

انہو ں نے آئی جی پولیس خیبر پختون خوا سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی، جبکہ ریسکیو اداروں اور انتظامیہ کو امدادی کارروائیوں میں تیزی لانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے اراکینِ صوبائی کابینہ کو امدادی کارروائیوں کی نگرانی کرنے کی ہدایت بھی کی ہے۔

وزیراعلیٰ بلوچستان

وزیرِ اعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو کا کہنا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں پشاور دھماکے سے متاثرہ غمزدہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔

انہوں نے جاری کیے گئے ایک بیان کے ذریعے پشاور میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام اور سیکیورٹی فورسز کی امن کے لیے قربانیاں ناقابلِ فراموش ہیں۔