لاہور: (لیاقت انصاری سے) وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کا دور اقتدار کیسا رہا ؟ ایوان وزیر اعلی چھوڑنے سے پہلے دستاویزی فلم جاری کر دی گئی۔
بزدار سرکار کے دور اقتدار بارے جاری دستاویزی فلم میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں 5 یونیورسٹیاں بنیں، 21 نئی یونیورسٹیاں تعمیر اور یونیورسٹیوں کی رینکنگ میں نمایاں بہتری آئی، 1500 سکولوں کے مقابلے میں 15,000 سکولوں کی اپ گریڈیشن کی گئی، 3 کے مقابلے میں 13 انڈسٹریل اسٹیٹس پر کام شروع کیا گیا، 1965 کے بعد پہلی بار محکمہ انہار پنجاب کی جانب سے 2 بڑی نہروں کی تعمیر کا آغاز کیا گیا، سابقہ دور میں ایک بھی ڈیم نہیں بنا اور اب 9 بڑے ڈیموں کی تعمیر پر کام جاری ہے۔
دستاویزی فلم میں کہا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے کاشتکاروں کو اربوں روپے کی سبسڈی دی گئی، 1800 روپے فی من گندم کے مقابلے میں 2200 روپے فی من مقرر کی گی گئی، کسانوں کو گنے کی پوری قیمتوں کی ادائیگی یقینی بنائی گئی، 128 سال کی طویل مدت کے بعد 5.5 ارب روپے کا جیل ریفارمز پیکج دیا گیا، پیکج کے تحت قیدیوں کو بنیادی حقوق کی ادائیگی کی فراہمی ممکن ہو گی۔
بزدار سرکار کے دور اقتدار بارے جاری دستاویزی فلم میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ دور حکومت میں قائم کردہ 152 اراضی ریکارڈ سینٹرز کے مقابلے میں اب اراضی ریکارڈ کی سہولیات 10,290 مراکز پر دستیاب ہیں، 26 نئی سیمنٹ فیکٹریوں کو این او سی کا اجراء، ایز آف ڈوئنگ بزنس رینکنگ میں 136 سے 108 درجے تک ترقی کی گئی، گزشتہ 53 سالوں میں پیسی کے تحت 14 ہسپتال تعمیر کیے گئے، گزشتہ 3 سالوں میں 15 نئے جدید ترین ہسپتال اور اس کے ساتھ ساتھ نئی لیبر کالونیوں کی تعمیر جاری ہے، پنجاب کی 100 فیصد آبادی کیلئے نیا پاکستان قومی صحت کارڈ کے ذریعے فی خاندان سالانہ 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت دی گئی۔
دستاویزی فلم میں بتایا گیا کہ پنجاب کے 10 بڑے شہروں میں مدر اینڈ چائلڈ ہسپتالوں سمیت 23 بڑے ہسپتالوں کی تعمیر جاری ہے، پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار تمام اضلاع میں وسائل کی منصفانہ تقسیم اور یکساں ترقی کیلئے 645 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج دیا گیا، جنوبی پنجاب کیلئے 35 فیصد ترقیاتی بجٹ مختص اور جنوبی پنجاب کے نوجوانوں کیلئے سرکاری ملازمتوں میں 32 فیصد کوٹہ مختص کیا گیا، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کا قیام عمل میں لایا گیا، پنجاب کی ہر تحصیل میں ریسکیو 1122 سروس کا آغاز کیا گیا، انسانی تاریخ کی سب سے خوفناک وبا کورونا کا کامیاب تدارک کیا، پہلی بار صحت، تعلیم ، زراعت اور اقلیتوں کے بجٹ میں سینکڑوں گنا اضافہ کیا گیا۔
بزدار سرکار کے دور اقتدار بارے جاری دستاویزی فلم میں کہا گیا کہ 206 ارب روپے کے روڈ انفرا سٹرکچر کی تعمیر کی گئی نالہ لئی اور راولپنڈی رنگ روڈ کی تعمیر پر کام جاری ہے، ماحولیات کے تحفظ کیلئے بلین ٹری سونامی مہم چلائی، 550 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی، اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے ذریعے بدعنوان عناصر سے 220 ارب روپے کی تاریخی ریکوری کی، پہلی بار کسی حکومت نے نادار اور بے سہارا لوگوں کا احساس کیا، صوبہ بھر میں 94 پناہ گاہوں اور لنگر خانوں کا قیام عمل میں لایاگیا، 53 ارب روپے مالیت کا پنجاب احساس پروگرام دیا گیا۔
پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار شہروں کے بے ہنگم پھیلاؤ کے تدارک کیلئے بڑے شہروں کی ماسٹر پلاننگ کی جا رہی ہے، 21 تحصیلوں میں فراہمی و نکاسی آب کے منصوبہ جات دیئے گئے، 14 تحصیلوں میں سپورٹس کمپلیکسز، 37 نئے کرکٹ گراؤنڈز پر کام جاری ہے، 5 ملٹی پرپز جمنیزیم اور 21 نئے ہاکی اور فٹبال گراؤنڈز پر کام جاری ہے، لاہور، فیصل آباد ، میانوالی اور بہاولپور اور ڈیرہ غازی خان میں عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے 3.4 ارب روپے کی لاگت سے 200 نئی ماحول دوست بسوں کی فراہمی کی گئی، لاہور بس ٹرمینل کی تعمیر نو کے منصوبے کی منظوری دی گئی۔
بزدار سرکار میں پنجاب بینک کا ریکارڈ 12 ارب روپے منافع ہوا، پنجاب اسمبلی اور ایم پی اے ہاسٹلز کی نئی عمارات کی تعمیر کی گئی، تھانہ کلچر کی تبدیلی کیلئے سپیشل انیشی ایٹو پولیس اسٹیشنز کا قیام اور تاریخ ساز پولیس مراعات پیکج دیا گیا، پنجاب کے تمام اضلاع میں پولیس خدمت مراکز کا قیام عمل میں لایا گیا، میڈیکل و لیگل سرٹیفیکیٹ اور اجراء کیلئے پولیس خدمت کاؤنٹرز کا قیام بھی بزدار سرکار کا کارنامہ ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پولیس خدمات کی فراہمی کیلئے آن لائن پولیس خدمت مرکز گلوبل سینٹر آف فرانزک ایکسیلنس کا قیام عمل میں لایا گیا۔
دستاویزی فلم کے مطابق اقتدار کے بارے آئی پی او آر (IPOR) کی نئی سروے رپورٹ جاری ہوئی، جس میں پنجاب کے 45 فیصد رائے دہندگان نے کارکردگی کے لحاظ سے سردار عثمان بزدار کو بہترین وزیر اعلیٰ قرار دیا۔