لاہور: (دنیا نیوز) پی ٹی آئی کے لئے سال 2021 غیر معمولی مشکلات اور پریشانیاں لے کر آیا۔ کمزور معیشت اور مہنگائی کے سونامی کے باعث پارٹی کی مقبولیت خاصی متاثر ہوئی۔ مرکز، پنجاب اور کے پی کے میں حاصل شدہ اقتدار پھولوں کی سیج ثابت نہ ہوا، ہرگزرتے دن کیساتھ اپوزیشن اتحاد مسلسل حکومت پر دباؤ بڑھا رہا ہے۔
تحریک انصاف 25 اپریل 1996 کو وجود میں آئی۔ 25 سالہ تحریک انصاف کو 25 جون 2018 کے عام انتخابات میں کامیابی نصیب ہوئی۔ پی ٹی آئی کو پہلی بار مرکز سمیت کے پی کے اور پنجاب میں اقتدار ملا مگر خیبرپختونخوا کے سوا مرکز اور پنجاب میں بہت کم مارجن سے مخلوط حکومت بنی۔ ایک طرف بعض اتحادیوں کی مطالبات منوانے کی کوششیں ہیں تو دوسری جانب اپوزیشن کے اتحاد نے حکومت کے ناک میں دم کر رکھا ہے۔
تحریک انصاف کو جب سے حکومت ملی مالی پریشانیاں ختم ہی نہیں ہو رہیں۔ ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ اور مہنگائی حکومت کیلئے شدید پریشانی کا باعث ہے۔ کورونا وائرس نے رہی سہی کسر پوری کر دی۔ نظام شدید دباؤ کا شکار رہا۔
دوسری جانب لاہور کے حلقہ این اے 133 کے ضمنی الیکشن میں پی ٹی آئی امیدوار جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت چیمہ کی نااہلی سے پارٹی کی ساکھ کو نقصان پہنچا جبکہ ہیلتھ کارڈ اور احساس پروگرام کو عوام میں سراہا جا رہا ہے۔