افغانستان سے متعلق سلامتی کونسل کی قرار داد کا خیر مقدم کرتے ہیں: پاکستان

Published On 23 December,2021 10:54 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے افغان عوام کی انسانی بنیاد پر مدد کے لیے منظوری کی گئی قرارداد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ قرارداد افغان عوام کی مدد کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔

ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2 ہزار 615 کی متفقہ منظوری کا پاکستان خیرمقدم کرتا ہے، جس میں توثیق کی گئی ہے کہ افغانستان کے عوام کو انسانی بنیادوں اور دیگر نوعیت کی امداد کی فراہمی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی خلاف ورزی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ قرارداد ایک اہم مرحلے پر آئی ہے، جس سے عالمی برادری کی جانب سے ہنگامی بنیادوں پر افغان عوام کی مدد کے احساس کی عکاسی ہوتی ہے جو دہائیوں سے جاری تنازع کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔

عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد میں کیے گئے احساس کی غمازی گزشتہ ہفتے پاکستان کی میزبانی میں منعقدہ اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کی وزرا خارجہ کونسل کے 17 ویں غیرمعمولی اجلاس میں متفقہ طور پر منظور کی گئی قرارداد سے بھی ہوتی ہے۔ پاکستان کی سربراہی میں اوآئی سی کی وزرا خارجہ کونسل (سی ایف ایف) کے اجلاس میں دوٹوک انداز میں زور دیا گیا تھا کہ افغانستان کو انسانی بنیادوں پر ہر ممکن امداد فراہم کی جائے، بحالی وتعمیر نو، ترقی سمیت تکنیکی معاونت اور دیگر مدد پہنچائی جائے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی منظور کردہ قرارداد انتہائی ضرورت کے منتظر افغانستان کے عوام کی مدد کے لیے درست سمت میں ایک قدم ہے۔ او آئی سی کے مطالبے کے مطابق افغان معیشت کو بحال کرنے اور درست طورپر افغانستان کے اثاثوں کی بحالی کے لیے راستے تلاش کیے جانے چاہئیں۔

ترجمان نے بیان میں کہا کہ یہ بات قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے او آئی سی کی وزرا خارجہ کونسل کے اجلاس میں اپنے کلیدی خطاب میں کہا تھا کہ عالمی برادری کی جانب سے افغانستان کے عوام کو انسانی بنیادوں پر درکار ناگزیر امداد اور دیگر معاونت کی فراہمی کی راہ میں پابندیوں کی صورت میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ امید کرتے ہیں عالمی برادری خاص طورپر عطیات دینے والے ممالک، اقوام متحدہ کے ادارے، انسانی بنیادوں پر مدد کرنے والی تنظیمیں اور عالمی مالیاتی و دیگر ہنگامی امداد فراہم کرنے والے ادارے افغانستان کے عوام کو ہر ممکن امداد کی فراہمی کے لیے تیزی اور پورے عزم سے کردار ادا کریں گے۔