لاہور: (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا ہے کہ ٹیکنالوجی کے دور میں بیانیہ کی جنگ نے ہتھیاروں سے لڑی جانے والی جنگ کی جگہ لے لی ہے، پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا پوری دنیا کے لئے بڑا چیلنج ہے، کچھ ممالک اور گروپس اپنے مخالفین کو بدنام کرنے کے لئے میڈیا کو بطور آلہ کار استعمال کرتے ہیں، اقوام متحدہ کو میڈیا پر جعلی خبروں اور نفرت انگیز مواد روکنے کے لئے فریم ورک تیار کرنا چاہئے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز پاکستان میں ہولی سی (ویٹیکن سٹی) کے سفیر کرسٹوف ال کاسیس سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان اور ہولی سی (ویٹیکن سٹی) جعلی خبروں اور نفرت انگیز مواد کے خاتمہ کیلئے مل کر کام کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ویٹیکن سٹی کو ایک دوسرے کی ثقافتی اور مذہبی اقدار کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ ماضی میں رابطے کے لئے ٹیکنالوجی کا فقدان تھا لیکن اب صورتحال بدل چکی ہے، خبریں تیزی سے پھیلتی ہیں، پروپیگنڈے کا مقابلہ کرنا پوری دنیا کے لئے بڑا چیلنج ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومتیں مرکزی دھارے کے میڈیا پر نفرت انگیز مواد کنٹرول کر سکتی ہیں لیکن کالعدم تنظیموں کی جانب سے سوشل میڈیا کا استعمال کیا جا رہا ہے۔
فواد چودھری نے کہا کہ وزارت اطلاعات و نشریات بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے فروغ کے لئے کام کر رہی ہے۔ پاکستان میں سکھ مذہب کے بانی بابا گرو نانک کے جنم دن کی تقریبات جاری ہیں، چینلز پر بابا گرو نانک کی زندگی اور تعلیمات پر خصوصی پروگرام نشر کئے جا رہے ہیں،
ویٹیکن سٹی کے سفیر نے دنیا میں امن کو یقینی بنانے کے لئے مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے درمیان مذہبی ہم آہنگی کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہولی سی (ویٹیکن سٹی) پاکستان میں مقامی چرچوں کے ساتھ تعاون چاہتا ہے۔