پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں موروثی سیاست چھا گئی۔ صوبے میں حکمران جماعت سمیت دیگر سیاسی جماعتوں کے رشتہ دار اور قریبی افراد الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں۔
خیبرپختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں امیدواروں سے متعلق سیاسی جماعتیں موروثی سیاست کا شکار ہوگئیں۔ موروثی سیاست کا خاتمہ کرنے والی جماعتوں نے خود ہی دھجیاں بکھیر دیں۔
خیبر پختونخوا میں حکمران جماعت تحریک انصاف بھی موروثی سیاست میں پھنس گئی۔ ڈپٹی اسپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی محمود خان کے بھائی احتشام خان کو تحصیل متھرا، نوشہرہ سے وزیر دفاع پرویز خٹک کے بیٹے اسحاق خٹک، ڈی آئی خان سے وفاقی وزیرعلی امین گنڈا پور کے بھائی عمر امین گنڈا پور کو سٹی میئر کا ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے بھائی سمیت صوبائی وزیر شہرام ترکئی کے چچا بھی تحصیل چیئرمین کے امیدوار ہیں۔
پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی پارٹی کی موجودہ ڈپٹی سیکرٹری انفارمیشن عاصمہ عالمگیر اور ارباب عالمگیر کے بیٹے زرک خان میئرشپ کا امیدوار ہے۔ جے یوآئی نے بھی سابق سینیٹر غلام علی کے بیٹے اور مولانا فضل الرحمان کے قریبی رشتہ دار زبیر علی بھی امیدوار ہیں۔
جماعت اسلامی، اے این پی اور مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتیں پشاور میں موروثی سیاست کا شکارنہیں ہوئیں ہیں۔