اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم کی زیر صدارت ملکی سکیورٹی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کالعدم تنظیم کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ملکی سکیورٹی پر اہم اجلاس ہوا، اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹنٹ جنرل فیض حمید نے بھی شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق ملک میں امن و امان سمیت سکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا کہ کالعدم تنظیم کو کسی قسم کی رعایت نہیں دی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید راستوں کو کلیئر کرنے اور احتجاج ختم کرنے کے لئے کہیں گے، کالعدم تنظیم کے ساتھ حکومت مذاکرات کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی صدارت میں اجلاس، کالعدم تنظیم کے احتجاج کیخلاف حکمت عملی پر غور
یاد رہے کہ اس سے قبل بنی گالہ میں وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں اجلاس ہوا، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار، وزیر داخلہ شیخ رشید، وفاقی مذہبی امور نورالحق قادری اورچیف سیکرٹری پنجاب بھی شریک تھے۔
اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کو کالعدم تنظیم سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی، کالعدم تنظیم کے مطالبات اور حکومتی حکمت عملی پر غور کیا گیا، اسکے علاوہ وزیراعظم کو تاجروں کے احتجاج سے متعلق بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید 19 نومبر تک ڈی جی آئی ایس آئی رہیں گے۔ افواہوں کا طوفان آج ختم ہو گیا، وزیراعظم اورافواج پاکستان ایک پیج پر ہیں۔
کالعدم تنظیم کے احتجاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیم نے راستے کھولنے کا وعدہ کیا تھا۔ منگل کی رات بارہ بجے تک راستے کھولنے کا طے پایا تھا، کالعدم تنظیم کا مطالبہ فرانس کے سفیرکوملک سے نکالنا اورسفارتخانہ ختم کرنا ہے ۔ فرانس یورپ کو لیڈ کر رہا ہے تمام ممالک فرانس کے ساتھ ہیں۔ آج رات دوبارہ کالعدم تنظیم سے مذاکرات کروں گا، امید ہے وہ لوگ وعدے کے مطابق سڑک خالی کر دیں گے۔ ملک میں امن اور استحکام چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کالعدم تنظیم کے فرانسیسی سفیر کی بے دخلی کے علاوہ تمام مطالبات مان لیے گئے ہیں۔ کالعدم جماعت کے ساتھ رابطے میں ہوں، ملک ،اسلام کی خاطرتوقع کرتا ہوں وہ پاکستان کی بہتری کا سوچیں گے، امید کرتا ہوں ایسا فیصلہ کریں جس سے کوئی بدمزگی نہ پھیلے۔
شیخ رشید احمد نے کہا کہ کالعدم تنظیم نے سڑکیں کھولنے کا وعدہ کیا تھا، ابھی تک دونوں اطراف کی سڑکیں ابھی نہیں کھولی گئی، اگرمعاملہ پارلیمنٹ میں لیکرجائیں گے توپھراپوزیشن مل جائے گی اورمسئلہ پیدا کرے گی۔ کالعدم تنظیم کے ساتھ مذاکرات کی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ اسلام اورپاکستان اکٹھے ہیں، پاکستان کلمے کی بنیاد پربنا ہے، لیبیا، عراق، یمن،شام جیسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے، ایسی کوئی بدامنی نہیں چاہتے جس سے پاکستان کی سالمیت،معیشت پرخوفناک اثرپڑے، ایک نکاتی ایجنڈے پرکالعدم ٹی ایل پی غورکرے۔