اسلام آباد: (دنیا نیوز) معروف اداکار عمر شریف کے انتقال پر وزیراعظم عمران خان نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستانی مزاحیہ تھیٹر کی دنیا پر راج کرنے والے فنکار عمر شریف جرمنی میں انتقال کر گئے ہیں۔ ان کی عمر 66 برس تھی اور وہ عارضۂ قلب سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا تھے۔
دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے اداکار عمر شریف کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے جبکہ کی مرحوم کی مغفرت کی دعا کی اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا۔
اپنے ایک بیان میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اداکار عمر شریف بے شمار صلاحیتوں کے مالک تھے اور فنون لطیفہ کے شعبے میں ایک منفرد مقام رکھتے تھے، فن کے شعبے میں انکی خدمات کو تادیر یاد رکھا جائے گا۔
خیال رہے کہ عمر شریف کو علاج کی غرض سے 28 ستمبر کو پاکستان سے براستہ جرمنی امریکا منتقل کیا جا رہا تھا تاہم ان کے جرمنی میں عارضی قیام کے دوران ہی ان کی طبعیت مزید بگڑی اور وہ جانبر نہ ہو سکے۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق عمر شریف کا اصل نام محمد عمر تھا اور وہ سرکاری ٹی وی کے مطابق کراچی میں 1955 کو پیدا ہوئے تھے۔ ان کی عمر چار سال تھی کہ والد کا انتقال ہو گیا اور ان کے خاندان کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
وہ کراچی میں جس علاقے میں رہائش پذیر رہے وہاں قریب قوالوں کے بھی گھر تھے۔ بچپن اور لڑکپن میں ان کی دوستی ان قوالوں کے بچوں سے رہی اور جب ہوش سنبھالا تو اپنے محلے کے مختلف کرداروں سمیت مشہور فلمی اداکاروں کی بول چال اور انداز کی نقالی کرنے لگے۔ عمر شریف 14 سال کی عمر میں تھیٹر سے بطور اداکار وابستہ ہوئے۔ ان کے سٹیج اداکار بننے کا قصہ بھی بہت دلچسپ ہے۔
یہی وجہ تھی کہ عمر شریف کی بذلہ سنجی، جملے بازی اور لطیفہ گوئی پورے علاقے میں مشہور ہو گئی تھی۔ سکول کے بعد وہ جب گلی محلے میں نکلتے تو ارد گرد لڑکوں کا ہجوم ہوتا اور وہ انہیں ہنسانے میں مصروف ہو جاتے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق عمر شریف نے نجی ٹی وی چینلز پر بھی شوز کیے اور ایسے ہی ایک شو ’عمر شریف ورسز عمر شریف‘ میں وہ 400 سے زیادہ بہروپوں میں نظر آئے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔
عمر شریف پاکستان کے شاید واحد مزاحیہ فنکار ہیں جن کے پرستار دنیا میں موجود ہیں۔ امیتابھ بچن ہو، شاہ رخ خان یا بولی وڈ کے بڑے بڑے نام سب ان کے مداح تھے۔ ایک مرتبہ عمر شریف ممبئی گئے تو اداکارہ فرح اور تبو روزانہ گھر سے کھانے پکا کر اس ہوٹل لاتی رہیں جہاں عمر شریف قیام پذیر تھے۔
فرح نے بتایا تھا کہ جب وہ ڈپریشن کا شکار ہوئیں تو ان کے سسر نے عمر شریف کے مزاحیہ ڈرامے دیتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں دیکھو۔ فرح کے مطابق عمر شریف کے ڈرامے دیکھ کر وہ اتنا ہنستی تھیں کہ ان کا ڈپریشن دور ہو گیا۔