برلن: (دنیا نیوز)برلن: (دنیا نیوز) فن کی نگری میں اندھیرا چھا گیا، کامیڈی کا روشن ستارہ ڈوب گیا، لاکھوں چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرنے والے عمر شریف جرمنی میں انتقال کرگئے۔
تفصیلات کے مطابق ایشئین کامیڈین لیجنڈ اور دنیا بھر میں ملک کا نام روشن کرنے والے پاکستانی فنکار عمر شریف اپنے کروڑوں مداحوں کو اداس چھوڑ کر جہان فانی سے کوچ کرگئے۔
انہیں گزشتہ دنوں علاج کی غرض سے امریکہ لے جایا جارہا تھا کہ راستے میں طبیعت کی خرابی کے باعث انہین جرمنی کے ایک ہسپتال میں داخل کرنا پڑا۔
خیال رہے لیجنڈری اداکار عمر شریف 19 اپریل 1955 میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے، 14 سال کی عمر میں فن کی دنیا میں قدم رکھا۔ اُن کا اصل نام تو محمد عمر ہے مگر میڈیا میں آنے کے بعد انہوں نے اپنا نام عمر شریف رکھ لیا۔
وہ پاکستان کے مشہور تھیٹر، سٹیج، فلم اور ٹی وی کے اداکار ہیں۔ بڈھا گھر پر ہے، ہم سب ایک ہیں، بکرا قسطوں پر، چاند برائے فروخت، مجھے بیویوں سے بچاؤ، اکبر اعظم اور اس جیسے بہت سے کامیڈی شو سے وہ شہرت کی دنیا میں بلندیوں کو چھو گئے۔ کسی نے لیجنڈ سپر اسٹار کا نام دیا تو کسی نے کامیڈی کنگ کہا، اپنے نرالے منفرد انداز سے دنیا بھرمیں اپنا لوہا منوا کر زندگی بھر داد سمیٹتے رہے۔
عمر شریف اپنی طرز کا واحد اداکار ہے جسے آڈیو کیسٹ کے ذریعے ملک گیر مقبولیت ملی اور ان کی مقبولیت پاکستان سے نکل کر سات سمندر پار تک پھیل گئی۔
پاکستان کے نامور کامیڈین سہیل احمد نے کہا ہے کہ عمر شریف بین الاقوامی سطح پر ہمارے جانے پہچانے فنکار تھے، وہ بہت پیارے انسان تھے، لاہور میں میرے محلے میں ہی رہتے تھے، عمر شریف کی علالت کے دوران لاہور میں ان کی رہائش گاہ جاتا تھا، عمر شریف ایک حساس انسان تھے، ان کے پورے خاندان میں ذیابطیس کا مرض بہت زیادہ ہے، عمر شریف نے پورے خاندان کے بچوں کو پالا، ان کا خیال رکھا۔
اداکار ہمایوں سعید نے کہا کہ عمر شریف ایک کمال کے اداکار تھے، ان کے انتقال پر بہت افسوس ہوا، عمر شریف عام زندگی میں بھی لوگوں کو بہت ہنساتے تھے، ان سے جب بھی ملاقات ہوئی وہ ہنسائے بغیر رہ نہیں سکتے تھے، بیرون ملک سے کوئی مہمان آتا تو عمر شریف سے ملنے کی خواہش کرتا۔
گلوکار و اداکار علی ظفر کا کہنا تھا کہ عمر شریف جیسے عظیم لوگ کم ہی پیدا ہوتے ہیں، ہمیں عمر شریف کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرنا چاہیے۔