کراچی: (دنیا نیوز) شہر قائد والوں کیلئے گرین لائن بس منصوبہ، چین سے لائی جانیوالی 40 بسیں کراچی پہنچ گئیں۔ حکام کا بتانا ہے کہ 40 بسوں کی دوسری کھیپ اکتوبر کے پہلے ہفتے پاکستان پہنچے گی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر منصوبہ بندی و سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا کہ مزید 40 بسیں اگلے ماہ کراچی پہنچیں گی، ٹریک تیار ہے، کنٹرول روم بنا لیا گیا، گرین لائن بسوں میں پہلے سافٹ ویئر لوڈ ہوگا، ڈرائیورز کی تربیت ہوگی، ٹیسٹ رن کے بعد 2 ماہ میں بسیں ٹریک پر چلنا شروع ہو جائیں گی، کراچی جیسا شہر آج تک جدید ٹرانسپورٹ کے نظام سے محروم ہے۔
دوسری جانب اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں نے جنازے نما بسوں سے بالآخر چھٹکارہ حاصل کر لیا، شکریہ عمران خان گرین لائین بسوں کا وعدہ پورا ہونے جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ 13 سال میں شہر قائد کو کٹھارا بس سروس دی گئی، اورینج لائن، ریڈ لائن بینظیر بس سروس رنگ برنگے اعلانات ہوئے، اس کے باوجود کہ 13 سال میں 1161 ارب ٹرانسپورٹ پر خرچ ہوئے مگر شہریوں کو اس کے بدلے میت جیالا کھٹارا بس سروس ملی۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ اورینج لائن کا 2016 میں افتتاح ہوا، 4 کلومیٹر کا روڈ ہے جو آج تک نہیں بن سکا، ییلو لائن کی 104 بسیں بھی سندھ حکومت کی آنی تھی، پیپلز بس سروس کا اعلان ہوا مگر کہیں نظر نہیں آئی۔ جتنی کرپشن ہوتی ہے محترمہ شہید کا نام رکھ دیتے ہیں، الیکٹرک بسوں کا بھی صرف اعلان رہا، بلومبرگ کی رپورٹ ہے کہ 100 گندے ٹرانسپورٹ نظام میں کراچی شامل ہے، پیپلز پارٹی والے توبسوں کو بیچ کر ان کا ملبہ بھی کھا گئے۔